بھائی کو دولہا بنا دیکھنے سے پہلے ہی وہ انتقال کر گیا ۔۔ پاپڑ بیچنے والے کے انتقال کے بعد بہنیں آج تک میت کا احوال یاد کر کے روتی کیوں ہیں؟
ماں باپ کے بعد بھائی ہی بہنوں کا سب کچھ ہوتا ہے اور انہیں اپنے بھائی پر مان ہوتا ہے کہ اگر اس سے کچھ مانگیں گے تو یہ ہمیں خالی ہاتھ نہیں لوٹائے گا لیکن ان بہنوں کا کیا جن کا بھائی شادی ہال میں شریک لوگوں نے مار دیا۔
جی ہاں اپ نے صحیح سمجھا کیونکہ ہم یہاں پنجاب کے علاقے پتوکی کی بات کر رہے ہیں جہاں شادی ہال میں پیسے لوٹنے گئے غریب آدمی کو تشددکر کے مار دیا گیا۔
ہوا کچھ یوں کہ دن بھر محنت مزدوری کر کے پاپڑ بیچنے والا ایک شخص جس کا نام نثار تھا، عمر 50 سال تھی اور اس کی 3 بہنیں تھیں جو شادی شدہ ہیں بقول انکے کہ انہیں تو معلوم ہی نہیں تھا کہ ان کے ساتھ یہ حادثہ ہو گیا انہیں تو تب معلوم ہوا جب سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہوئی اور محلے کے ایک شخص نے آکر دیکھائی۔
لیکن ہم کہتے ہیں کہ ہمارا بھائی بے قصور تھا کیونکہ سارا گاؤں جانتا ہے کہ کسی شخص سے کوئی لڑائی جھگڑا نہیں کرتا تھا، دن بھر صرف اس لیے محنت مزدوری کرتا تھا کہ ہماری شادیاں کرا سکے تا کہ ہم خوش رہیں۔
اس کے علاوہ اس نے تو خود بھی شادی نہیں کی تھی ابھی تک ہمیشہ یہی کہتا تھا کہ آپ کے فرض سے جب فارغ ہوجاؤ نگا تو گھر بنا کر اپنی شادی کروں گا۔ مگر حقیقت یہ ہے کہ اس کے سر پر سہرا دیکھنے سے پہلے ہی ہمیں وہ اکیلا چھوڑ گیا۔
اس پاپڑ بیچنے والے کی تینوں بہینیں اس وقت غم سے نڈھال ہیں اور کہتی ہیں کہ ہمارے بھائی کو یہ شادی ہال والوں نے بری طرح مارا ہے اس کے جسم پرغسل دیتے وقت کافی نشانات دیکھے ہیں اور وہ کوئی ہارٹ اٹیک سے نہیں مرا۔
واضح رہے کہ لوگ شادی والے دن اپنی خوشی میں پیسے ہوا میں اڑاتے ہیں تو بس اسی وجہ سے یہ شخص بھی شادی ہال میں پیسے لوٹنے کی غرض سے دیگر لوگوں کی طرح چلا گیا ہو گا تو وہاں موجود لوگوں نے اس پر چوری کا الزام لگا کر اسے بہت بری طرح سے مارا تو وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے اس دنیا سے چل بسا۔
اور اب اس کی لاش شادی ہال میں پڑی ہے، بچے اور دیگر لوگ اس کے اوپر سے گزر رہے ہیں مگر کسی کو ترس نہیں آیا کہ ہم اس کے منہ میں پانی کا ایک گھونٹ ڈال دیں۔ شاید زندہ ہو تو یہ بچ جائے کیونکہ یہ بھی تو کسی کا بیٹا اور کسی کا بھائی ہوگا مگر سب وہاں مزے مختلف قسم کے پکوانوں سے لطف اندوز ہو رہے تھے اور لاش سامنے پڑی ہوئی تھی۔