جب گھی سیدھی اُنگلی سے نہ نکلے،ایک دلچسپ و عجیب تحریر
ک
ہا جاتا ہے۔ کہ جب دل میں خوف خدا ختم ہو جائے تو پھر انسان میں دنیاوی ڈر پیدا ہوجاتا ہے۔ ایک شخص اپنی بیوی کو لے کر مولوی صاحب کے پاس آیا اور کہنے لگا مولوی صاحب یہ میری زوجہ ہیں۔ ان پر اچانک آسیب کا حملہ ہوا ہے،شاید جن چڑھا ہے۔ مولوی صاحب نے دم درود کیا تو جن باتیں کرنے لگ گیا۔مولوی صاحب ابھی کے ابھی باہر نکلو، ورنہ میں جن میں نکلنے کے لئے تیار ہوں۔
لیکن میری ایک شرط ہے،میں اس عورت سے نکل کر شوہر سے چمٹ جاؤں گا۔ شوہر ڈر کے مارے دو قدم پیچھے ہٹتے ہیں مولوی صاحب یہ نہیں ہوسکتا۔ لیکن آپ اس عورت کے شوہر سے کیوں چمٹ جانا چاہتے ہیں؟ جن کیونکہ یہ نماز نہیں پڑھتا مولوی صاحب اچھا تم اس طرح کرو، ان کی بیوی سے نکل جاؤ۔
اور ان کے گھر کے قریب رہو، اس عورت کا شوہر نماز نہ پڑھے تو پھر اس شخص سے چمٹ جانا۔ جن ٹھیک ہےجن نکل جاتا ہے۔ چند دن بعد وہ عورت مولوی صاحب کو فون کرکے شکریہ ادا کرتی ہے کہ اب نہ صرف ان کا شوہر صف اول میں نماز پڑھتا ہے۔ بلکہ اکثر مسجد کا دروازہ بھی وہی کھولتا اور اذان بھی دیتا ہے۔
یہ عقدہ بعد میں کھلا کہ اس خاتون کو جن ون کچھ نہیں چڑھا تھا، اس نے شوہر کو نماز کا پابند بنانے کے لیے یہ واردات کر ڈالی تھی۔ ہم امید کرتے ہیں کہ آج آپ کو ہماری یہ تحریر ضرور پسند آئی ہوگی۔ مزید اچھی تحریروں کے لئے ہمارے پیج کو لائک اور فالور ضرور کرے