حضرت محمد ﷺکی خفیہ تبلیغ
بعثت کے بعد تین سال تک آپ نے خفیہ تبلیغ کو قرین مصلحت سمجھا، اس دوران میں آپ ﷺ نے نہایت احتیاط کے ساتھ پیغام ِ حق کو صرف اُن لوگوں کے سامنے پیش کیا جو محرم راز ، معتمد اور ہم مجلس تھے ۔
چنانچہ عورتوں میں سے آپ کی حرم محترم حضرت خدیجؓہ ، مردوں میں آپ کے قدیم ہم راز و ہمدم حضرت ابو بکؓر ، بچوں میں آپ کے پروردہ حضرت علیؓ اور غلاموں میں سے آپ کے آزاد کردہ غلام حضرت زیدؓ وہ پہلے خوش نصیب تھے جنہیں آپ کی دعوت حق پر لبیک کہنے کا شرف حاصل ہوا۔
مکہ کے معززین میں حضرت ابو بکؓر کا بہت اثرو رسوخ تھا چنانچہ آپ کی تبلیغ سےحضرت عثمان ؓ، حضرت زبیؓر، حضرت عبدالرحمٰن بن عوفؓ، حضرت سعد بن ابی وقاصؓ اور حضرت طلحہٰ ؓجیسے مقتدر صحابہ مشرف بہ اسلام ہوئے۔ اس طرح آہستہ آہستہ اسلام کا حلقہ اثر وسیع تر ہوتا چلا گیا اور اس دور میں جن دیگر حضرات نے ایمان قبول کیا اُن میں حضرت اماؓر ، حبابؓ ، سعید بن زیؓد، ارقمؓ، عبداللہ بن مسعود ؓ، ابو عبیدہؓ اور صہیبؓ وغیرہ کے اسمائےگرامی قابل ذکر ہیں۔