دنیا میں جنت کی وادی کہاں پر ہے اور وہ کونسا کنواں ہے جس میں نبی ﷺ نے اپنا لعاب مبارک ڈال کر کھارا پانی میٹھا کردیا تھا؟ ویڈیو مناظر
اللہ تعالیٰ نے دنیا میں ایسی کئی چیزیں تخلیق کی ہیں جو جنت اور دوزخ کے نام سے منسلک ہیں۔ ایسی ہی ایک وادی دنیا میں موجود ہے جس کا نام جنت کی وادی ہے۔ یہ وہ وادی ہے جہاں سے ستر انبیاء علیہم السلام گزرے اور خود آپ ﷺ نے بھی قیام فرمایا تھا۔ اس وادی کے چاروں اطراف کالے پہاڑ بھی ہیں اور سبزہ بھی ہے. یہ وادی مدینہ میں موجود ہے۔ قدرت نے اس مقام کو نہایت خوبصورت بنایا ہے۔ اس جگہ ایک مسجد بھی واقع ہے جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہاں نبی ﷺ اور صحابہ کرام نے نماز بھی ادا کی، لیکن اس حوالے سے کوئی واضح دلیل نہیں ہے کہ یہاں نبی ﷺ نے نماز ادا کی یا نہیں۔
اس وادی کے بارے میں جب نبی ﷺ نے صحابہ کرام سے سوال کیا کہ آپ کو معلوم ہے یہ کون سی جگہ ہے تو کسی کو معلوم نہ تھا، پھر نبی ﷺ نے بتایا کہ یہ وادی سجا سج ہے یعنی جنت کی وادی ہے۔ مدینہ سے تقریباً 80 کلو میٹر سفر کے بعد پرانی سٹرک کے دائیں جانب بئیرالروحاء یعنی روحاء کا کنواں ہے۔ یہ وہ جگہ ہے جہاں لشکر نبوی جنگِ بدر کے موقع پر ٹہرا تھا۔
روایات کے مطابق: ” ایک صحابی کو اس دوران گردے میں تکلیف ہوئی تو ان کو قریبی کنویں کا پانی پلایا گیا تو وہ شفا یاب ہوگئے۔ اس کو شفاء کا کنواں بھی کہا جاتا ہے۔ اس کنویں کا پانی پہلے کھارا تھا، لیکن جب نبی ﷺ نے اپنا لعاب اس میں ڈالا تو یہ میٹھا ہوگیا اور آج تک اس کا پانی میٹھا ہی ہے۔”
کنویں کے چاروں طرف یہ وادی تقریباً دو دو کلو میٹر تک پھیلی ہوئی ہے۔ وادی میں کہیں کہیں کیکر کے خشک درخت ہیں تو کہیں کھجور کے درخت بھی ہیں۔