دین اسلام کی روشنی میں….
جمعہ والے دن بیوی کے پاس جانے پر اللہ کون سے انعامات سے نوازتا ہے؟؟؟ تمام شادی شدہ افراد یہ فر مانِ نبوی ﷺ سن لو این ایس نیوز! اکثر لوگ یہ سوال کرتے ہیں کہ جمعہ کےدن کا غسل کرنا ضروری ہے یا نہیں ۔ اور کیا جمعہ کا غسل غسلِ جنابت ہو نا ضروری ہے؟ ؟؟ تو آج ہم آپ کو ان سوالات کے
جوابات تفصیل کے ساتھ بتائیں گے۔ اور یہ بھی بتائیں گے کہ جمعہ کے دن غسل ِ جنا بت کے بارے میں آپ ﷺ کی احادیث میں کیا روایات مو جود ہیں۔
اور غسلِ جنابت پرا للہ تعالیٰ نے بند ے کے لیے کیا کیا ثواب رکھا ہے۔ اس لیے گزارش ہے کہ ہماری بات کو بغور سنیے۔ دوستو سب سے پہلے آپ کو یہ بتاتے ہیں کہ جمعہ کے دن کے غسل کے بارے میں اسلامی تعلیمات کیا ہیں تو یاد رہے کہ ہر مسلمان پر واجب ہے کہ وہ یومِ جمعہ کا اہتمام کرے ۔اس دن کے فضائل کو
غنیمت جانے اور اس دن ہر قسم کی عبادتوں کے ذریعے اللہ کا قرب حاصل کرے۔ یاد رہے کہ جمعہ کے دن غسل کرنا نبی ﷺ کی سنت ہے۔ جیسا کہ آپ ﷺ کا فرمان ہے کہ جب تم میں سے کوئی جمعہ کے لیے آ ئے تو چاہیے کہ غسل کرے ۔ یہ حدیث متفق حل ہے۔ معلوم ہوا کہ جمعہ کی نماز میں شرکت کرنے والے ہر بالغ شخص
پر غسل کر نا ۔ صاف کپڑے پہننا ہے۔ اور خوشبور لگا نا واجب ہے اور اس کے واجب ہونے میں کوئی اختلاف نہیں ہے اور اس بارے میں صحیح احادیث ہیں۔ انہی میں سے ایک حدیث میں حضرت سلمان فارسی سے مروی ہے کہ انہوں نے کہا کہ نبی پاک ﷺ نے ارشاد فر ما یا : جو آ دمی جمعہ کے دن غسل کرے ۔ جہاں تک ہو سکے صفائی و پاکیزگی کا خیال کرے۔ اور جو تیل خوشبو اس کے گھر میں میسر ہو۔ وہ لگائے ۔ پھر وہ گھر سے نماز کے لیے جائے اور مسجد میں
پہنچ کر اس کی احتیاط کرے کہ جو آ دمی پہلے سے ایک ساتھ بیٹھے ہوں ۔ان کے بیچ میں نہ بیٹھے۔ یعنی جگہ تنگ نہ کرے۔ پھر نماز یعنی سنت و نفا فل کی جتنی رکعتیں اس کے لیے مقدر ہوں ۔ پڑھے۔ پھر جب بھی امام خطبہ دے تو توجہ اور خاموشی سے اس کو سنے تو اللہ پاک کی طرف سے اس جمعہ اور دوسرے جمعہ کے
درمیان اس کی ساری خطائیں معاف کر دی جائیں گی۔ تو معلوم ہوا کہ جمعہ کے دن جہاں باقی اعمال کا درس ہے ۔ وہیں پر جمعہ کے دن غسل کا بھی درس دیا گیا ہے۔ اسی لیے جمعہ کے غسل کو سننا قدر کا درجہ دیا جاتا ہے اور بعض حضرات اس کو واجب کا درجہ دیتے ہیں۔ ایک معروف حدیث ہےکہ جو شخص جمعہ کے دن وضو
کرے تو یہ کافی ہے لیکن جو غسل کر ے تو غسل افضل ہے۔ اسی طرح کی اور بھی احادیث آئی ہیں جن میں آپ ﷺ نے غسل کا حکم دیا اور جب حضرت عمر بن خطاب کو بھی یہی بات سمجھ میں
آ ئی کہ جب وہ جمعہ کے دن خطبہ ارشاد فر ما رہے تھے تو اس دوران حضرت عثمان بن افان داخل ہوئے تو حضرت عمر نے اپنا خطبہ کاٹ کر حضرت عثمان سے لیٹ آ نے کا سبب پوچھا تو انہو ں نے کہا
کہ میں نے اذان سنی اور فوراً وضو کر کے مسجد میں آ گیا۔ حضرت عمر فر ما نے لگے کہ صرف وضو۔ جب کہ میں نے تو رسول اللہ ﷺ سے سنا ہے کہ جو شخص جمعہ کی نماز کے لیے وہ غسل کرے۔