رکشہ میں سوار لڑکی کیساتھ نازیبا حرکات کرنے والے۔۔۔

قارئین آپ کو یہاں بہت بڑی نیوز سے آگاہ کریں عدالت کا رکشہ میں سوار لڑکی کیساتھ نازیبا حرکات کرنے والے ملزمان کیخلاف فیصلہ آ گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق لاہور کی مقامی عدالت نے یوم آزادی کے موقع پر رکشہ میں سوار لڑکی کے ساتھ نازیبا حرکات کرنے

کے کیس میں گرفتار چاروں ملزمان کی ضمانت کی درخواستیں خارج کر دیں۔ جوڈیشل مجسٹریٹ حسن سرفراز چیمہ نے درخواست ضمانت پر فیصلہ سنایا۔ملزمان کیخلاف لاری اڈا پولیس نے رپورٹ جمع کرائی اور کہا کہ چاروں ملزمان نے رکشہ میں بیٹھی لڑکی

سے نازیبا حرکات کی تھیں۔ملزمان گناہگار ہیں ،متاثرہ لڑکی نے ملزمان کو جیل میں جا کر شناخت کیا ،مقدمہ درج ہونے پر ملزمان کو پولیس نے گرفتار کیا۔ ملزمان عبدالرحمان ،عثمان ،عاطف اور عرفان نے اپنے وکلا ء کی وساطت سے ضمانت کی درخواست دائر کی

تھی جس کو عدالت نے خارج کر دیا۔واضح رہے کہ متاثرہ لڑکی نے چند روز قبل ہی ملزمان کی شناخت کی تھی۔ رکشہ سوار متاثرہ لڑکی نے جوڈیشل مجسٹریٹ کی موجودگی میں ملزمان کو شناخت کیا۔متاثرہ لڑکی نے بتایا کہ چاروں ملزمان نے چلتے رکشے کا پیچھا

کیا اور بار بار تنگ کیا۔ملزم ساجد نے موٹر سائیکل سے اتر کر بدتمیزی کی اور اس کے ساتھ رکشے کے پیچھے شریک ملزمان نے نازیبا جملے بھی کسے۔
یاد رہے کہ 04 ستمبر کو پولیس نے چنگ چی رکشہ میں سوار لڑکی سے نازیبا حرکات کرنے والے ملزم کو پکڑا تھا۔ملزم طارق خان نے یوم آزادی کے موقع پر موٹرسائیکل پر رکشے میں سوار خواتین سے نازیبا حرکت کی تھی۔ گلشن راوی پولیس نے رکشہ میں سوار

خواتین کو تنگ کرنے والے ملزم کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا تھا ۔ ملزم طارق کی یوم آزادی کے موقع پر رکشہ میں سفر کرنے والی خواتین کے ساتھ نازیبا حرکات کرتے ہوئے ویڈیو منظر عام پر آئی تھی۔
اس سے قبل متعلقہ حکام نے رکشہ میں سوار لڑکی سے نازیبا حرکات کرنیوالے ملزم کا خاکہ جاری کیا تھا اور ملزم کو گرفتار کرنے کے لیے تیار کردہ خاکہ شہر کے تھانوں میں بھیج دیا گیا تھا۔پولیس اس سے قبل ویڈیو بنانے والے دو ملزمان کو گرفتار کر چکی تھی ۔

ذرائع کے مطابق پولیس نے ننکانہ کے علاقے سے دو ملزمان کو گرفتار کیا تھا، جنہوں نے لاری اڈا کے قریب خاتون سے درست درازی کی ویڈیو بنائی تھی۔ پولیس نے لڑکی کو ہراساں کرنے کا مقدمہ درج لاری اڈا تھانے میں درج کیا تھا

اپنا تبصرہ بھیجیں