شادی سے کچھ ماہ پہلے 11 ہزار واٹ کا کرنٹ لگا تو ٹانگیں اور بازو کٹ گئے ۔۔ منگیتر کے چھوڑنے کے بعد ایک اور بیٹی منیبا مزاری کی طرح مثال کیسے بنی

11ہزار واٹ کی بجلی کی تار سے کرنٹ لگا اور مجھے میرا منگیتر چھوڑ کر چلا گیا۔ یہ افسسوناک واقعہ ہے سحرش شہزادی کا جن کی عمر 22 سال ہے۔ ہوا کچھ یوں کہ میں اپنے چاچو کے بیٹے کی منگنی کیلئے گئی ہوئی تھی گوجرانوالہ جہاں ہم ساری لڑکیاں چھت پر گئیں اور وہاں بہت ہی زیادہ کرنٹ والی تار گزر رہی تھی۔

اب میرا ہاتھ اچانک ہی اس طرف گیا اور زوردار بجلی کے جھٹکا لگنے کے باعچ مجھے گوجرانوالہ سول اپستال لے گئے لیکن ان کے بس سے باہر کیس ہوا تو انہوں نے جناح اسپتال لاہور بھیج دیا جہاں ڈاکٹر حجرات نے پوری دیکھ بھال کرنے کے بعد میرے والدین سے کہا کہ آپ کی بیٹی کی دونوں ٹانگیں اور ایک ہاتن ناکارہ ہو گیا ہے اسے کاٹنا پڑے گا۔

یہ سننے کے بعد والدین کے تو پاؤں تلے زمین نکل گئی تھی یہ حقیقت میں نے پھر اپنے ماموں سے سنی اور انہوں نے مجھے حوصلہ بھی بہت دیا کہ ہم اپکے ساتھ ہیں کچھ نہیں ہوگا ۔ حقیقت سننے کے بعد اپنی قسمت پر بڑا روئی چلائی مگر ہونا تو وہی تھا جو منظور خدا تھا۔ پھر وہ دن آیا جس دن میری ٹانگیں اور ایک باذو کٹ گیا اور وہ دن تھا پچھلے سال عید الاضحیٰ کا۔

مزدی یہ کہ میرے سسرالے والے اور منگیتر مجھے اسپتال دیکھنے ائے تو انہوں نے مجھے پہلے تو حوصلہ ہی دیا کہ ہم آپکے ساتھ ہیں آپکو نہیں چھوڑیں گے مگر ناجانے کیا ہوا جو مرد مجھ سے کہا کرتا تھا کہ میں تمہیں کبھی نہیں چھوروں گا، زندگی کی ہر مسکل پریشانی میں مجھے اپنے ساتھ کھڑا پاؤں گی وہ مجھے کچھ لمحوں میں ہی چھوڑ گیا۔

ابھی کچھ ماہ بعد ہی انکی شادی ہونے والی تھی تو منگیتر جب گھر ایا پتا لینے کیلئے حوصلہ دیتا تو لگتا کہ جیسے مجھے تو کچھ ہوا ہی نہیں ہے اور میں اسکی سہارے اپنی زندگی کاٹ سکتی ہوں اور جب وہ ملنے آتا تھا تو کہتا تھا کہ مجھے لوگ اب کہتے ہیں کہ تم کیوں ایک معذور سے شادی کرو گے تو میں پوچھتی تھی کہ تم مجھے چھوڑ دو گے تو کہتا تھا کہ چار دن کی زندگی ہے اکٹھے ہی گزاریں گے۔

ان تمام باتوں کے بعد جب وہ مجھے سے تیسری مرتبہ ملنے ایا تو کہتا ہے کہ میں تم سے شادی نہیں کر سکتا اور ہاں اگر کروں گا بھی تو تمہیں اپنے ماں باپ کے گھر ہی رہنا ہوگا اور تو اور میں 3 شادیاں اور کروں گا کوئی مجھے روک نہیں سکتا، اسلام میں بھی اجازت ہے اس چیز کی ارو میں سب کو اچھے سے رکھ بھی سکتا ہوں۔

بس یہ سننے کے بعد مجھے غصہ تو بہت آیا کہ جسے سب کچھ مانا تھا وہ مجھے ہی ایسا کہہ رہا ہے کہ اگر شادی کر کے بھی والدین کے گھر ہی رہنا ہے تو میں شادی ہی نہیں کرتی کیونکہ پھر جو لوگوں نے میرے والدین وک کہنا ہے کہ آپکی بیٹی کو معذور ہونے کی وجہ سے لے لر نہیں گیا، بس کبھی کبھارا جاتا ہے ملنے تو اس سے اچھا ہے آپ جاؤ۔

اور آج سے تم میرے لیے نامحرم ہو یہی نہیں جس کقدر تم سے محبت تھی مجھے اب تم دیکھنا کہ کبھی تمہارا نام بھی نہیں لوں گی۔ بس وہ دن تھا ارو آج کا دن ہے میں نے اپنی تعلیم دوبارہ سے شروع کر دی ہے، میں نے ڈبل بی ایس سی میتھمیٹکس کیا ہوا ہے اور لیکچرار بننا چاہتی ہوں۔

اس کے علاوہ اب تو یوٹیوب چیننل بنا لیا ہے تاکہ اپنے جیسے لوگوں کو حوصلہ دے سکوں اور بتا سکوں کہ ایک فرد کے جانے سے دنیا ختم نہیں ہو جاتی ، آپ بھی میری طرح حالات سے لڑنا سیکھیں۔ساتھ ہی ساتھ سحرش کا یہ بھی کہنا تھا کہ میں بھی اب اس حادثے کے بعد منیبا مزاری کی طرح بننا چاہتی ہوں۔

ان کے ساتھ بھی یہی ہوا کہ ایک کار حادثے کے بعد ان کا شوہر ان کو چھوڑ گیا لیکن پھر بھی آج وہ کتنی طاقتور ہیں اور دنیا بھر میں لوگ انہیں جانتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں