میرے بچے 25 سال کی عمر میں مر جائیں گے ۔۔ بچوں کو بڑھتا دیکھ والدین خوش ہوتے ہیں مگر یہ ماں بچوں کو جوان ہوتا دیکھ پریشان ہے
بچے کو ایک کانٹا بھی چبھے تو والدین چیخ اٹھتے ہیں مگر ایک ایسی ماں بھی ہے جو اپنے بچوں کو ایک ایک لمحہ کرب و الم میں دیکھتی ہے۔
بات دراصل یہ ہے کہ ایک خاتون کے 2 بچے ہیں اور انہیں معلوم ہے کہ یہ 25 سال میں مر جائیں گے، آخر یہ معاملہ کیا ہے، آئیے جانتے ہیں۔ اس خاتون کی زبان سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ صوبہ پنجاب سے تعلق رکھتی ہیں۔
انکا کہنا ہے کہ میرے بچے احمد اور رخسار جب چھوٹے تھے تو انہیں ایک رات تیز بخار ہوا جس کی وجہ سے انہیں ڈاکٹر کے پاس لے گئے وہاں علاج کے بعد یہ ٹھیک ہو گئے مگر کچھ دن بعد پھر انہیں بخرا ہوا تو انہیں پھر سے اسپتال لے جایا گیا تو پھر سے یہ ٹھیک ہو گئے لیکن 2 مرتبہ اسپتالوں کے چکر لگانے کے بعد یہ معمول کے مطابق بیمار پڑنے لگ گئے۔
مزید یہ کہ زندگی و موت تو اللہ پاک کے ہاتھ میں ہے مگر بقول ڈاکٹر کے کہ یہ بچے 25 سال میں انتقال کر جائیں گے اور 16 سال کی عمر میں چلنا پھرنا بھی چھوڑ دیں گے۔ تو بالکل ایسا ہی ہوا اب ان بچوں نے چلنا پھرنا چھوڑ دیا ہے اور 17 سالہ احمد اب اپنی خراب طبعیت کی ہی وجہ سے دیواروں پر سر مارتا ہے، چلتے چلتے گر جاتا۔
ڈیجیٹل پاکستان ویب چینل کے مطابق دیواروں پر سر مارنے کے باعث اس کے ماتھے اور سر پر چوٹوں کے نشان بھی واضح ہیں جبکہ اس کی 16 سالہ بہن رخسار اب چل پھر نہیں سکتی۔
مختصراََ یہ کہ اب ان مصصوم بچوں کا سارا کام ان کی والد ہی کرتی ہیں۔ اور کہتی ہیں کہ ہم اس وقت مشکل وقت سے گزر رہے ہیں تو مخیر حضرات ہماری مدد کریں کیونکہ شوہر کا بھی دل کا بائی پاس ہوا ہے۔
یہی نہیں بلکہ مجھے بھی شوگر، بلڈ پریشر کا مرض لاحق ہوا گیا اور اوپر سے گھر بھی کرائے کا ہے۔ اتنی بیماریوں اور کم وسائل میں علاج کیسے ممکن ہو۔ جبکہ ڈاکڑحضرات کہتے ہیں انہیں جو مرض لاحق ہے اس کا علاج ہو سکتا ہے مگر بہت رقم درکار ہے۔