وفاقی حکومت نے شناختی کار ڈ مفت بنانے کا اعلان کر دیا
وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ تلخیوں کو ختم کر نے کا وقت آگیا ہے، تمام جماعتوں کو ملکر الیکشن اصلاحات کیلئے بیٹھنا چاہیے، اگر ہم نے تلخیاں ختم نہ کیں تو الیکشن میں ٹرمپ اور جوبائیڈن والا حال ہوگا،2 ہزار اضافی فیس کے ساتھ ایک دن میں پاسپورٹ مل سکتا ہے، عمران خان حکومت میں تین لاکھ ویزے جاری ہوئے ہیں، ایگزٹ ویزا بھی آن لائن ہوگیا ہے،
تمام تحصیل ہیڈکوارٹرز میں نادرا آفس کھل رہے ہیں۔قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ انہیں بہت خوشی ہے کہ ان کے مرحوم ساتھی ڈاکٹر شیر افگن نیازی کے فرزند امجد علی خان ایوان کو چلا رہے ہیں۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ مرحوم ڈاکٹر شیر افگن نیازی نے ایوان اور ملک کی خدمت کی ہے،
میں نے خود ان سے سیکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغان بارڈر پر باڑ لگانے کا کام 88 فیصد مکمل ہو چکا ہے،30 جون تک باقی کام مکمل ہو جائے گا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ افغانستان میں 38 مقامات پر اس وقت لڑائی ہو رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ وزیراعظم عمران خان نے معاشرے میں بددیانتی اور بدعنوانی کے خلاف اور اصلاح احوال کے لئے کام کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلیوں کے اندر جو کچھ ہو رہا ہے ملک کا پڑھا لکھا آدمی اس کو پسند نہیں کر رہا۔
انہوں نے کہا کہ جیو سٹریٹجک صورتحال اور گوادر کے تناظر میں تمام سیاسی جماعتوں اور عوام کا یکجا ہونا بہت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے پاس تمام حکومتیں جاتی ہیں، ہم ویسے ہی ایک دوسرے پر الزام تراشی کرتے ہیں، آئی ایم ایف کے پاس جانا مجبوری ہوتا ہے، آئی ایم ایف کے پاس جانے سے لوگوں پر دباؤ اس لئے پڑتا ہے کیونکہ خزانے کے حالات بہتر نہیں ہوتے۔
انہوں نے کہاکہ پہلی مرتبہ ہی ترسیلات زر میں نمایاں اضافے کی وجہ سے دباؤ برداشت کیا جارہا ہے بصورت دیگر ہم کشکول لے کر چلتے اور ملک ڈیفالٹ ہو جاتا۔ وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی حکومت نے 1963 کے بعد پہلی مرتبہ داسو، دیامیر بھاشا اور مہمند ڈیم کے منصوبوں پر کام شروع کیا، ان منصوبوں سے سستی بجلی پیدا ہوگی اور آبپاشی کے لئے پانی بھی فراہم ہوگا۔ بجلی سستی ہونے سے بہت سارے مسائل حل ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ احساس ایک اچھا پروگرام ہے، یہ پروگرام دنیا کا چوتھا بڑا سماجی تحفظ کا پروگرام بن چکا ہے۔ پناہ گاہوں اور لنگر خانے کے منصوبے غریب لوگوں کے لئے ہیں۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ ہر وزیر کو چاہیے کہ وہ بجٹ کے موقع پر اپنی وزارت میں ہونے والی پیشرفت سے آگاہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ ای پاسپورٹ کی طرف ہم جارہے ہیں، بیک لاگ میں پڑے ویزوں کا مسئلہ بھی حل کیا گیا ہے،تمام ویزے اب آن لائن ہوں گے۔ انہوں نے کہاکہ ویزوں کی تعداد پہلے لاکھوں میں ہوتی تھی اور اس میں کرپشن بھی ہوتی تھی۔ انہوں نے کہا کہ آج سے ایگزٹ ویزہ بھی آن لائن ہوگیا ہے
تاکہ لوگوں کو مسائل کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ تین لاکھ ویزے جاری کئے گئے ہیں اور تمام بیک لاگ ختم ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ سابق قبائلی علاقوں میں رجسٹریشن کے لئے موبائل رجسٹریشن کی سہولت دی گئی ہے،ایک دن میں 2180 روپے کی اضافی فیس کے ساتھ اب پاسپورٹ بھی مل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلی مرتبہ شناختی کارڈ مفت میں دیا جارہا ہے، معذور لوگوں کے لئے بھی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں،تمام اضلاع میں نادرا دفاتر کھولنے کا اختیار ایم این ایز کو دیا گیا ہے
اور اس میں کسی قسم کی سیاسی تفریق نہیں کی جائے گی، جو ایم این اے تحصیل ہیڈ کوارٹرز میں نادرا دفاتر کھولنے میں سہولت فراہم کریں گے ان کا خیر مقدم کیا جائے گا۔بجٹ بحث میں حصہ لیتے ہوئے پی ٹی آئی کے فضل محمد خان نے کہاکہ جنہوں نے پاکستان کو لوٹا ان کو لنگر خانے اور احساس پروگرام کی اہمیت کا اندازہ نہیں،حکومت صحت کارڈ میں فری دوائیاں اور ٹیسٹ کی سہولت بھی شامل کرے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان میں کسان اور زراعت بری حالت میں ہے،حکومت اس ہر توجہ دے،حکومت کسانوں کو آسان قرضوں کی فراہمی کیلئے پالیسی بنائے۔
انہوں نے کہاکہ میرے حلقے میں کئی نامکمل سڑکوں کے مکمل ہونے کا سرٹیفکیٹ جاری کردیا گیا،چارسدہ میں میڈیکل کالج اور کیڈٹ کالج بنانے کا اعلان ہوا لیکن ابھی تک زمین پر کچھ نہیں ہے،بیوروکریسی ترقیاتی منصوبوں میں رکاوٹ ڈال رہی ہے،حکومت اس کا نوٹس لے۔پیپلزپارٹی کے میر غلام علی تالپور نے کہاکہ پی ٹی آئی حکومت اسلام آباد کی ایک شاہراہ کا نام احمد شاہ مسعود سے منسوب کیا جا رہا ہے،احمد شاہ مسعود آخری دم تک پاکستان کے مخالف رہے،احمد شاہ مسعود بھارت کی حمایت کرتے رہے۔
انہوں نے کہاکہ ملا عمر ہمیشہ پاکستان کے حق میں تھے،سی ڈی اے کے مطابق اسلام آباد میں کسی شاہراہ کا نام سربراہ ریاست سے منسوب کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اسلام آباد کی شاہراہ کو ملا عمر کے نام سے منسوب کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت پراپیگنڈے کے لیے ریاست مدینہ کا نعرہ لگا رہی ہے۔رانا قاسم نون نے کہاکہ موجودہ صورتحال کے تناظر میں حکومت نے بہترین بجٹ پیش کیا ہے،بجٹ میں احساس پروگرام و موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات سے نمٹنے کیلئے بہتر بجٹ مختص کیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ بجٹ میں سرکاری ملازمین و پنشنرز کی تنخواہوں و پنشن کو مزید اضافہ کیا جائے،پنشن و تنخواہوں میں حالیہ اضافہ کی تجویز ناکافی ہے۔انہوں نے کہاکہ زراعت ملک کی ریڑھ کی ہڈی ہے اس پر توجہ دی جائے۔انہوں نے کہاکہ حکومت کسانوں و زمینداروں کیلئے بہتر مالی پیکچ کا اعلان کرے،کسانوں کیلئے زرعی قرضے دیئے جائے۔ انہوں نے کہاکہ کورونا کے دوران زرعی شعبہ نے معیشت کو سہارا دیا،کسان دشمنی پاکستان دشمنی ہے،زراعت کو صنعت کا درجہ دیا جائے۔
جے یو آئی کے سید محبوب شاہ نے کہاکہ بجلی کے بل میں ٹی وی کا بل رکھا گیا ہے،توجہ دلانا چاہتا ہوں کسی بھی مسجد میں ٹی وی نہیں لگا،میری گزارش ہے مساجد سے بجلی کے بل سے ٹی وی کا بل ختم کیا جائے۔ پی ٹی آئی کے ایک رکن نے کہاکہ پورے ملک میں تحریک انصاف کی پوزیشن سب سے بہتر ہے،عمران خان دو ہزار 2023 میں بھی وزیر اعظم ہونگے،کے پی میں میرے حلقے کے زمیندار پریشان ہیں،علاقے کو آفت زدہ قرار دیا جائے،گزشتہ حکومتوں نے عوام کی طرف توجہ نہیں دی۔
پی ٹی آئی کی رخسانہ نوید نے کہاکہ کورونا کے باوجود عوام دوست بجٹ پیش کرکے اپوزیشن کے 14 طبق روشن کردئیے،تحریک انصاف سود سے پاک قرضے دے رہی ہے،پورے ملک کے کسان وزیراعظم کے ساتھ ہیں۔خورشید احمد جونیجو نے کہاکہ روٹی، کپڑا اور مکان کا نعرہ بھٹو صاحب نے لگایا،آصف زرداری نے پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا،سندھ میں ترقیاتی منصوبوں کا کام جاری ہے،ہم پر سندھ کارڈ کا الزام ہے۔
انہوں نے کہاکہ حکومت نے جو بجٹ پیش کیا وہ منفی میں ہے،پورے پاکستان بالخصوص سندھ میں لوڈشیڈنگ عروج پر ہے،آئی ایم ایف سے قرضوں کے بدلے ملک کو ٹیکس میں جکڑ دیا گیا۔ارباب شیر علی نے کہاکہ جانی خیل میں 22 روز سے احتجاج چل رہا ہے،حکومت کو اس کا نوٹس لینا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان میں کبھی کسی نے آئیڈیل بجٹ نہیں دیا،اگر کوئی کہتا ہے تو جھوٹ بولتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ احساس پروگرام کے بجٹ میں اضافہ کیا جائے،نوجوانوں کو زیادہ قرضے دئیے جائیں،سی پیک سیاسی وابستگیوں سے بالاتر منصوبہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ سی پیک کے خصوصی اقتصادی زونز اور گوادر پر توجہ دی جائے۔
(ن)لیگ کے احسان الحق باجوہ نے کہاکہ طاہر بشیر چیمہ بہت سے لوگوں کو لوٹ کر فرار ہو چکا ہے،یہ شخص انٹر پول کو بھی مطلوب ہے،گرفتار کر کے لوگوں کے پیسے واپس دلوائے جائیں،اس حکومت میں لوگوں کا جینا محال ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اشیاء خوردونوش کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں،تختیاں لگانے اور یو ٹرن کے علاوہ اس حکومت نے کوئی کام نہیں کیا،اگر مسلم لیگ ن نے قرضے لیے تو منصوبے نظر بھی آرہے ہیں،نواز شریف نے اربوں ڈالر کی آفر جو ٹھکرا کر ملک کو ایٹمی ملک بنایا،اسحاق ڈار نے جی ڈی پی گروتھ پانچ اعشاریہ آٹھ فیصد تک لے گئے ہیں،اس دور حکومت میں اپوزیشن کے ارکان پارلیمنٹ کو فنڈز نہیں دیئے جا رہے،
بیروزگاری میں اصافہ اور مہنگائی آسمان کو چھو رہی ہے،افسوس ریاست مدینہ کے دعوے بھی جھوٹے تھے۔ پی ٹی آئی کی ساجدہ بیگم نے کہاکہ عوامی بجٹ پیش کرنے پر وزیر اعظم مبارکباد کے مستحق ہیں،تیس سال ملک کو لوٹنے والے آج عوامی حکومت پر تنقید کر رہے ہیں،قائد اعظم کے بعد عمران خان پہلے لیڈر ہیں جنہوں نے ڈیلیور کیا ہے،جو خواب قائد اعظم نے دیکھا عمران خان اس کو پورا کریں گے،خیبرپختونخواہ میں عمران خان نے ٹرانسپورٹ، انصاف، تعلیم اور صحت کے نظام میں انقلاب لایا۔ انہوں نے کہاکہ 2023 میں عوام عمران خان کو زیادہ اکثریت کے ساتھ منتخب کرے گی۔