وہ گن اہ جس سے اموات بڑھ جاتی ہیں


حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں۔ جس قوم میں خیانت عام ہوجائے۔ تو اللہ تعالیٰ ان کے دلوں میں رعب ڈال دیتا ہے۔ جس قوم میں ز ن ا پھیل جائے تو ان میں اموات بڑھ جاتی ہیں۔ جو قوم نا پ تول میں کمی کرتی ہے۔ تو ان سے رزق روک لیا جاتا ہے۔ جو قوم ناحق فیصلے کرنے لگے تو ان میں ق تل عام ہوجاتا ہے۔

اور جو قوم عہد شکنی کرتی ہے۔ تو ان پر دشمن پر مصلحت کردیا جاتا ہے۔ حضور اکرمﷺ نے فرمایا:اللہ تعالیٰ اس شخص کےچہرے کو تروتازہ رکھے ۔ جس نے میرے سے کوئی حدیث سنی ۔ اور پھر جیسے سنی اور آگے اسے ویسے پہنچادیا۔ حضرت ابو حمید ساعدی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آنحضرت ﷺ نے ازد قبیلے کے ایک شخص کو جس کا نام (عبداللہ) بن اتیہ کہتے تھے زکوۃ تحصیل کرنے پر مامور کیا جب وہ لوٹ کر آیا تو کہنے لگا یہ مال تو آپ ﷺ کا ہے اور یہ مال مجھ کو تحفہ ملا ہے

آپ ﷺ نے فرمایا اپنے باوا یا میاں کے گھر بیٹھا رہتا پھر دیکھتے کوئی اس کو تحفہ دیتا ہے یا نہیں۔ قسم اس خدا کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے جو کوئی زکوۃ کے مال میں سے کچھ چرا رکھے وہ قیامت کے دن اپنی گردن پہ اس کولادے لائے گا ۔اونٹ ہوگا تو وہ بڑ بڑ کر رہا ہوگا گائے ہوگی تو وہ بھائیں بھائیں کرتی، بکری ہوگی تو وہ میں میں کرتی ہوگی۔ پھر آپ ﷺ نے اپنے دونوں ہاتھ اٹھائے یہاں تک کہ ہم لو گوں نے آپ ﷺ کی بغلوں کی سفیدی دیکھی آپ ﷺ نے فرمایا ۔

یا اللہ میں نے تیرا حکم پہنچادیا۔ یااللہ میں نے تیرا حکم پہنچادیا۔حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ فتح خیبر کے دن صحابہ کرام رضی اللہ عنہ آپس میں گفتگو کررہے تھے فلاں شہید ہے فلاں شہید ہے یہاں تک کہ ایک شخص کا ذکر ہوا اور کہا گیا کہ وہ بھی شہید ہے۔ رسول اکرم ﷺ نے فرمایا ہر گز نہیں،میں نے اسے جہنم میں دیکھا ہے کیونکہ اس نے مال غنیمت سے ایک چادر چرائی تھی۔ پھر رسول اکرم ﷺ نے فرمایا۔

اے خطابؓ کے بیٹے اٹھو اور جاکر لوگوں میں اعلان کردو کہ جنت میں وہی جائیں گے جو ایمان دار ہیں۔ عمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں میں نکلا اور میں نے اعلان کردیا لوگو خبردار ہوجاؤ جنت میں وہی جائیں گے جو ایمان دارہیں۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا جس آدمی نے علم نہ ہونے کے باوجود فتویٰ دیا تو اس کا گن اہ فتویٰ دینے والے پر ہے اور جس آدمی نے اپنے بھائی کو ایسی بات کا مشورہ دیا جس کے بارے میں وہ جانتا ہے کہ بھلائی اس کے برعکس ہے تو اس نے (مشورہ طلب کرنے والے سے) خیانت کی

اپنا تبصرہ بھیجیں