چھوٹے چھوٹے بچے ان کے ساتھ ہیں جو رو رہے ہیں، ان کی مدد کی جائے۔۔ مری کے مقام افراد برف میں پھنسے سیاحوں کی مدد کو پہنچ گئے، ویڈیو دیکھئیے
ملکہ کوہسار کو اس وقت سرد جہنم کہا جائے تو غلط نہ ہوگا۔ درجنوں سیاہ وہاں گئے تو سردی سے لطف اندوز ہونےتھے مگر انہیں یہ علم نہیں تھا کہ یہ سفر ان کے لیے بہت بڑی رکاوٹ کھڑی کر دے گا۔
مری میں شدید برفباری کے بعد سڑکوں پر درخت اور بجلی کے کھمبے گرے ہوئے ہیں اور لوگ جگہ جگہ کھڑی گاڑیوں کے شیشوں پر دستک دے کر ان کی خیریت پوچھنے کی کوشش کر رہے ہیں اور جب جواب نہیں ملتا تو پھر گاڑیوں کو کھول کر اندر موجود افراد کو طبی امداد دینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
سوشل میڈیا پر اس وقت مری کی صورتحال سے متعلق پوسٹ شئیر کی جا رہی ہیں اور وہاں کی کئی تصاویر اور افسوسناک ویڈیوز منظر عام پر آرہی ہیں۔
ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے جس میں مری کے مقامی رہائشی وہاں پھنسے سیاحوں کی مدد کر رہے ہیں۔ وہیں کے ایک مقامی فرد نے ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر شئیر کی جس میں اس نے بتایا کہ مختلف علاقوں کے 40 سے 50 لوگ ہیں جن کو میں اپنے پاس لے کر جا رہا ہوں۔ ویڈیو میں وہ کہتا ہے کہ چھوٹے چھوٹے بھی بچے ان کے ساتھ ہیں۔ ویڈیو میں چھوٹے بچوں کی رونے کی آوازیں بھی سنائی دے رہی ہیں۔ ویڈیو بنانے والے شخص نے اس مقام کے مناظر دکھائے اور اس کا کہنا تھا کہ ابھی اور بھی لوگ پھنسے ہوئے ہیں۔ مذکورہ شخص نے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ جس جس کے پاس محفوظ جگہ ہے وہ ان لوگوں کو اپنے ساتھ لے جائے ان کی مدد کریں۔
مری کی مقامی انتظامیہ، ریسکیو 1122 کے اہلکار اور مقامی افراد محصور مسافروں اور بے ہوش ہونے والوں کو ابتدائی طبی امداد فراہم کرنے میں تاحال مصروف ہیں۔
صرف یہی نہیں بلکہ مری میں مگڑتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر پاک فون کے جوان بھی بفر میں پھنسے ہوئے لوگوں کو ریسکیو کرنے مدد کو پہنچ گئے ہیں۔ پاک فوج کے دستے برف میں پھنسے سیاحوں اور سول انتظامیہ کی امداد میں مصروف عمل ہیں اور مری ڈویژن کے دستے بھی ٹریفک میں پھنسے لوگوں کو نکالنے میں مصروف ہیں۔