کیسی قیامت ہے، مسجد کی زمین، چھت ہر جگہ خون اور قرآن کے ورک پارہ پارہ ہوگئے ۔۔ سانحے پشاور پر پوری قوم افسردہ
پشاور میں آج ہونے والے دھماکے نے ایک مرتبہ پھر پوری قوم کو جھنجوڑ کر رکھ دیا ہے۔ پھولوں کے شہر میں یہ کیسی قیامتِ صُغریٰ ایک مرتبہ پھر سے برپا ہوگئی۔ کیسے ظالموں نے ایک مرتبہ پھر شہر کا امن تباہ کر دیا۔ ہر کوئی افسوس میں ڈوبا ہے۔ کوئی شہیدوں کے حق میں دعائیں کر رہا ہے تو کوئی ان کے گھر والوں کے صبر کے لیے دعا کے ہاتھ اٹھا رہا ہے۔ آج ہونے والے اس سانحے پر جتنی بھی مذمت کی جائے اور جن الفاظ میں کی جائے وہ کم ہیں۔ مسجد میں لا تعداد نمازی موجود تھے۔ کسی کا باپ دنیا سے چلا گیا تو کسی کا 7 سالہ بیٹا جو پہلی مرتبہ جمعے کی نماز ادا کرنے اپنے بابا کے ساتھ آیا تھا لیکن کیا معلوم تھا کہ بابا مسجد سے واپس بیٹے کو سفرِ آخرت پر رواں دواں کر دیں گے۔
عینی شاہد کی گفتگو سے معلوم ہوتا ہے کہ حملہ آور بہت بڑی تباہی کرنے کے ارادے سے آیا تھا اسی لیے عین نماز کے وقت منبر کے قریب آکر حملہ کیا جس سے مسجد کے امامِ جمعہ مکرم مولانا ارشاد حسین خلیل اس دنیا سے رخصت ہوگئے۔ اداکارہ صبا اس واقعے پر مذمت کرتے ہوئے کہتی ہیں: ” سانحہ پشاور کی تمام تر تصاویر بہت خوفناک ہیں۔ اللہ شہیدوں کے درجات بلند کرے اور ان کے اہلِ خانہ کو صبر دیں۔”
اداکار احسن خان کہتے ہیں یہ بہت دردناک ہے کہ جمعے کی نماز کے دوران جو حملہ ہوا۔ اللہ سب کی مغفرت کریں آمین۔ ٹوئٹر اور فیس بُک پر سانحہ پشاور ٹاپ ٹرینڈ بن گیا ہے۔ کوئی کہتا ہے کہ جمعے کے مبارک دن کو خون کے آنسوؤں میں رُلانے والوں کو اللہ دردناک عذاب میں مبتلا کرے ۔ واقعے کی حالیہ تفصیلات کے مطابق: پشاور دھماکہ اتنا زور دار تھا کہ گہرا گڑھا پڑ گیا مسجد کی زمین چھت اور ہر جگہ خون اور خون قرآن کے ورک پارہ پارہ ہوگئے۔ حملے میں اب تک کی اطلاعات کے مطابق 57 شہید ہوچکے ہیں اور زخمیوں کی حالت شدید سنجیدہ ہے۔