گیسٹ ہاؤس کے شمیم صاحب کہاں ہیں۔۔۔گیسٹ ہاؤس کے کھوئے ستارے
ستر اور اسی کی دہائی میں پی ٹی وی پر ایسے ایسے ڈرامے نشر ہوئے جنہیں بھلانا ناممکن تھا۔۔۔ان کے کردار ذہنوں میں نقش ہوگئے اور ایک ایسا ہی ڈرامہ تھا گیسٹ ہاؤس جس کے ہر کردار سے لوگ جڑ چکے تھے۔۔۔اس ڈرامہ میں ثروت عتیق جیسا نام بھی شامل تھا، ان کے شوہر کا کردار ادا کرنے والے خالد حفیظ یعنی شمیم صاحب بھی شامل تھے اور اسی ڈرامہ میں مراد کا بھی ایک کردار تھا۔۔۔یہ لوگ ایک عرصہ تک اسکرین سے غائب رہے لیکن لوگ ان سے ملنے اور انہیں جاننے کے لئے بے قرار رہتے ہیں۔۔۔
شمیم صاحب
گیسٹ ہاؤس کے مالک شمیم صاحب کا کردار لوگوں کو بہت ہی مزے کا لگتا تھا کیونکہ وہ بیگم سے ڈرتے تھے۔۔۔اور اس ڈرامہ کے بعد شمیم صاحب کو نہیں دیکھا گیا۔۔۔پچھلے دنوں افضل خان نے اپنے ساتھی اداکاروں سے ملاقات کروانے کا سوچا اور وہ شمیم صاحب کے گھر عوام کو لے کر گئے۔۔۔اسلام اآباد میں مارگلہ کی پہاڑیوں کے سامنے ایک خوبصورت گھر میں شمیم صاحب کی دنیا آباد ہے۔۔۔وہ اپنی فیملی اور پوتوں کے ساتھ بہت خوشحال زندگی گزار رہے ہیں۔۔۔ان کا زیادہ تر وقت گھر کے ارد گرد بنے پھلوں اور سبزیوں کے باغ میں گزرتا ہے اور وہ پرانے دنوں کو بہت یاد کرتے ہیں۔۔۔گیسٹ ہاؤس کے بعد انہیں ایسا کوئی پراجیکٹ نہیں ملا جس میں ان کا دل ہو کام کرنے کا اس لئے انہوں نے وہیں کنارہ کرلیا۔۔۔
مسز شمیم یعنی ثروت عتیق
افضل خان نے گیسٹ ہاؤس کے ایک اور مشہور کردار مسز شمیم یعنی ثروت عتیق سے جب ملنے کی کوشش کی تو انہیں ثروت عتیق کے بیٹے نے یہ پیغام دیا کہ گزشتہ دس سال ہوگئے ہیں اور امی کسی بھی شوبز کے فنکار سے ملنا نہیں چاہتیں۔۔۔ہم نے انہیں سمجھایا لیکن وہ یہ سوچ چکی ہیں کہ شوبز میں کسی سے کوئی رابطہ نہیں رکھنا۔۔۔یہ وہی سوچ ہے جو خالدہ ریاست کی اپنے انتقال سے پہلے تھی کہ وہ شوبز میں کسی سے رابطہ نہیں رکھنا چاہتی تھیں-
مراد
مراد کا کردار پچھلے کچھ عرصہ قبل بچھڑ گئے اور ان کا انتقال ہوگیا۔۔۔لیکن انتقال سے پہلے افضل خان سے ان کا رابطہ ہوا تھا اور وہ اپنا یو ٹیوب چینل بنا چکے تھے جس پر وہ باقاعدہ پندرہ منٹ کا ایک شو کرنا چاہتے تھے جیسے پہلے ریڈیو پر کرتے تھے۔۔۔
مینیجر نوید
مینیجر نوید کے بارے میں افضل خان نے بہت افسوس سے بتایا کہ جب میں بیس سال پہلے امریکہ گیا تو جن کے گھر کھانے پر گیا انہوں نے مینیجر نوید کو بتایا کہ افضل آیا ہے تو تم بھی کھانے پر آجاؤ۔۔۔لیکن مینیجر نوید نے بہت برہمی سے کہا کہ میں کیا کروں اگر آیا ہے تو۔۔۔مجھے نہیں ملنا اس سے۔۔۔وہ امریکہ میں ہی مقیم ہیں اور ان کا یہ جواب سن کر افضل خان کافی افسرد ہ ہوگئے۔۔۔