”آم کے اوپر یہ چیز کبھی مت کھا لینا ورنہ زندگی اور موت میں چند سیکنڈ کا فاصلہ رہ جانا“
آم کو پھلوں کا بادشاہ بھی کہا جاتا ہے۔ جسے مختلف ممالک اور خطے میں مختلف ناموں سے پکارا جاتا ہے۔ پھلوں کا بادشاہ ذائقہ سے بھرپور اور انتہائی میٹھا ہوتا ہے جس میں وٹامن اور معدنیات کثرت سے پائے جاتے ہیں جو صحت کے لیے انتہائی مفید ہیں۔روزانہ ایک آم کھانے سے آپ پیٹ سمیت مختلف بیماریوں سے محفوظ اور صحت مند رہتے ہیں جبکہ آم دل کی بیماریوں اور کینسر جیسی موذی بیماریوں سے بھی محفوظ رکھتا ہے۔ آم بھارت کا قومی پھل ہے جسے وہ زندگی کی علامت بھی سمجھتے ہیں اور اسے مذہبی رسومات میں بہت زیادہ استعمال کیا جاتا ہے۔ بھارت میں آم کے پتوں کو مختلف تقریبات اور شادی میں سجاوٹ کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے اور آم کی چٹنی بھی کھانوں میں استعمال کی جاتی ہے۔آم کو مختلف کھانوں کے ساتھ بھی استعمال کیا جاتا ہے جبکہ آم سے جیلی، جام، اسکواش، اچار اور مصالحے بھی بنائے جاتے ہیں۔آم میں چربی، کولیسٹرول اور سوڈیم کی مقدار بہت کم ہوتی ہے تاہم اس میں وٹامن بی 6 کے علاوہ وٹامن اے، وٹامن سی، وٹامن ای اور وٹامن کی بھی اچھی مقدار موجود ہوتی ہے۔ آم میں پوٹاشیم، میگنیشیم اور تانبے کی بھی بہترین مقدار موجود ہوتی ہے جو صحت کے لیے انتہائی ضروری ہے۔ پھلوں کا بادشاہ ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کے لیے بھی انتہائی مفید ہے۔
آموں میں کوئرسیٹن، آئیسوکوئر سیٹرن، اسٹرلگن، فیسٹن، گالک ایسڈ اور میتھائل گلٹ جیسے کیمیکل پائے جاتے ہیں جو چھاتی کے کینسر سمیت ہر طرح کے کینسر کے مرض کو روکنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔طبی ماہرین کے مطابق آم میں شامل اینٹی آکسیڈنٹ آنتوں اور خون کے کینسر کے خطرے کو کم کرتا ہے جب کہ گلے کے غدود کے کینسر کے خلاف بھی یہ مؤثر کردار ادا کرتا ہے۔ہارورڈ یونیورسٹی کے ماہرین کے مطابق آم کولون یا بڑی آنت کے سرطان کے خلاف ایک اہم مدافعانہ ہتھیار ثابت ہوا ہے۔کمزور افراد کے لیے آم بے انتہا مفید ہے کیونکہ یہ وزن کو بڑھاتا ہے۔ آم وزن بڑھانے کے لیے دیگر خوراکوں کی نسبت سب سے آسان خوراک سمجھی جاتی ہے۔ 150 گرام آم میں 86 کیلوریز پائی جاتی ہیں جو آسانی سے جسم میں جذب ہوجاتی ہیں۔آم نظام ہاضمہ کے لیے بھی انتہائی مفید ہے جو خوراک کو ہضم کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں جبکہ آم بھوک کو بھی بڑھاتا ہے۔ آم میں موجود ریشے جنہیں فائبر کہا جاتا ہے آنتوں کی صفائی اور ورم کے خطرے کو کم کرتے ہیں۔آم حاملہ عورتوں کی صحت کے لیے بھی بے انتہا مفید ہے۔ ڈاکٹرز اکثر حاملہ خواتین کو وٹامن اور آئرن کے لیے گولیاں دیتے ہیں لیکن آم ان کی مقدار کو بڑھانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔آم چہرے کی خوبصورتی کے لیے بھی انتہائی مفید ثابت ہو سکتا ہے۔ اس کا گودا جلد پر لگانے سے متعدد جلدی مسائل ختم ہو جاتے ہیں۔ آم کا گودا چہرے پر لگانے سے نہ صرف جلد کی نمی برقرار رہتی ہے بلکہ رنگ بھی صاف ہو جاتا ہے۔آم دماغی صلاحیت کو بھی بڑھانے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔
آم میں بہت زیادہ مقدار میں وٹامنز موجود ہیں جو آپ کے دماغ کی بہترین نشونما کرتے ہیں۔ آم گلوٹامائن سے بھرپور ہوتے ہیں جو یاد داشت کے لیے مفید ہیں۔آم جسم میں مدافعتی نظام کو بڑھاتے ہیں۔ آم میں بیٹا کیروٹین کی بہت زیادہ مقدار پائی جاتی ہے جو انسان کے مدافعتی نظام کو مضبوط اور تندرست رکھتے ہیں۔آم میں مٹھاس کی زیادہ مقدار پائی جاتی ہے جس کے بارے میں خدشات تھے کہ یہ ذیابیطس کے مریضوں کے لیے نقصاندہ ثابت ہو سکتا ہے لیکن اب نئی تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ آج ذیابیطس کے مریضوں کے لیے انتہائی مفید ہے۔ اس میں کافی مقدار میں منرلز اور وٹامنز پائے جاتے ہیں اور آسانی سے جسم میں جذب ہو کر خون میں گلوکوز کی مقدار کو معتدل رکھتے ہیں۔آم میں آئرین کی کافی مقدار پائی جاتی ہے جو انیمیا کی تکلیف میں مبتلا لوگوں کے لیے زبردست علاج ہے۔ روزانہ ایک آم کا استعمال جسم میں سرخ خون کے سیل کی مقدار بڑھاتا ہے جو انیمیا کے خطرے کو کم کرتا ہے۔آم کا استعمال ہڈیوں کی بیماریوں سے محفوظ رکھتا ہے اور اس میں موجود کیلشیم ہڈیوں کو مضبوط کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ آم کھانے سے ہڈیوں کی کمزوری کی امکانات انتہائی کم ہو جاتے ہیں۔ان فوائد کے ساتھ ساتھ آم کے فورا بعد کوئی بھی دوائی استعمال نہ کیجئے کیونکہ آم کو پکانے کے لئے کیلشیم کاربائیٹ استعمال کیا گیا ہوتا ہے اس لئے اس کا اثر آم میں بھی موجود ہوتا ہے تو فورا کسی بھی دوائی کا استعمال ری ایکشن کر سکتا ہے اور یہ آپ کی زندگی کے لئے خطرہ بھی ہو سکتا ہے۔اور اسی طرح آم کھانے کے بعد فورا پانی بھی استعمال نہ کیا جائے۔اللہ ہم سب کا
حامی وناصر ہو۔آمین