اسلام قبول کرنے والی فاطمہ پاکستان تو آئیں مگر ۔۔ 83 سالہ خاتون نے 28 سالہ نوجوان سے شادی سے پہلے کیا شرط رکھی تھی؟

پاکستانی نوجوان اپنے ہنر سے متاثر کریں نا کریں مگر غیر ملکی خواتین کو اپنے عشق میں مبتلا ضرور کر سکتے ہیں، اور سیالکوٹ کے نوجوان اس حوالے سے کافی مشہور ہیں۔

ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ ایک ایسے ہی پاکستانی کے بارے میں بتائیں گے جو کہ غیر ملکی کو بیاہ لایا ہے۔

حافظ آباد کے 28 سالہ نوجوان نے 82 سالہ ہالینڈ سے تعلق رکھنے والی خاتون باربرہ سے پسند کی شادی کر لی ہے۔ پالینڈ سے تعلق رکھنے والی خاتون سوشل میڈیا پر حافظ ندیم سے دوستی کر بیٹھی تھیں۔ ندیم فیس بک پر باربرہ سے بات چیت کرتا اور اپنے جذبات کا اظہار کرتا تھا۔ یہی وجہ تھی کہ خاتون ندیم کی خاطر پاکستان آ گئیں اور ندیم سے روایتی طور طریقے سے شادی کر لی۔

حافظ آباد کے ندیم کا اسپئیر پارٹس کا کاروبار ہے، ندیم اپنے کاروبار سے بے حد خوش ہیں۔ اس جوڑے کی دلچسپ بات یہ بھی ہے کہ دونوں کو انگریزی زبان نہیں آتی بلکہ دونوں گوگل پر پالش اور اردو زبان کو ٹرانسلیٹ کر کے بات کرتے ہیں۔ حافظ ندیم کی شادی پہلے سے طے شدہ تھی، جبکہ لڑکی ندیم کی رشتہ دار تھی لیکن شادی سے محض تین دن پہلے ندیم نے اس لڑکی سے شادی سے انکار کر دیا اور پالش خاتون سے شادی کا فیصلہ کیا۔

ندیم کہتے ہیں کہ مجھے میری اہلیہ کا چہرہ بہت خوبصورت لگتا ہے جبکہ بال اور نین نقش بھی قابل تعریف ہیں۔ ندیم کو اہلیہ کے گورے ہاتھ بھی پسند ہیں۔ جبکہ اہلیہ باربرہ نے نکاح کے بعد اپنا نام تبدیل کر کے فاطمہ رکھ لیا ہے۔

حافظ ندیم اہلیہ سے بے حد پیار کرتے ہیں، ان کی دعا ہے کہ فاطمہ کو میری عمر لگ جائے۔ حافظ ندیم اور فاطمہ اپنے رشتے سے بے حد خوش ہیں۔

دوسری جانب حافظ ندیم سے متعلق یہ بھی کہا جا رہا تھا کہ وہ ویزا لینے کے چکر میں پالش خاتون سے شادی کر رہے ہیں، مگر خود ان کے بیان نے اس بات کی نفی کی کہ وہ ویزا نہیں لے رہے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ میرا آٹو پارٹس کاروبار اچھا چل رہا ہے، اور میں خوش ہوں۔

فاطمہ نے حافظ آباد پہنچتے ہی سب سے پہلے 2 تکیہ، ایک کمبل اور ایک گدا لیا، شوہر حافظ ندیم تکیہ، کمبل اور گدا لینے کی وجہ بتاتے ہوئے کہتے ہیں کہ فاطمہ نے کہا تھا کہ میرا وزن تھوڑا زیادہ ہے، اسی وجہ سے بیڈ مضبوط ہونا چاہیے۔ فاطمہ کو سانس کی تکلیف بھی ہے اور وہ زیادہ چل نہیں سکتی ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں