افغان آرمی چیف کا طالبان کی فوج بنانے کا اعلان۔۔۔۔
افغان آرمی چیف قاری فصیح الدین نے طالبان کی پیشہ ور فوج تانے کا اعلان کر دیا ہے۔ قاری فی الدین کے مطالبات فورج ملک کی سرندوں کی حفاظت کرے گی جبکہ طالبان کے خلاف کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی ۔ افغان آرمی چیف نے مزید کہا
کہ منی فوج ابل افسران پر مشتمل ہوگی جن میں گذشتہ حکومت کے فوتی
شامل کیے جائیں گے ۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسے لوگ جنھوں نے تربیت حاصل کی ہے اور پیشہ ور ہیں وہ ہماری نئی فوج میں استعمال ہو سکیں گے۔ ہمیں امید ہے یہ فوج مستقبل قریب میں تشکیل دی جائے گی ۔ افغانستان کے ایک مقامی اخبار کے مطابت کابل میں
گذشتہ روز ایک اجلاس میں قاری فصیح الدین نے پنجشیر میں طالبان مخالف اتحاد کا ذکر نہیں کیا۔ مگر ان کا کتنا تھا کہ نسل، مزاحمت اور جمہوریت کے دفاع کے نام پر طالبان کے خلاف کرنے والوں
کے خلاف کاروائی کی جائے گی ۔ طالبان نے گذشتہ ہفتے پنشیر میں مکمل کنٹرول حاصل کرنے کا دعوی کیا تھا۔ جبکہ اس اس لڑائی میں شہری بلاکتوں کی تردید کی تھی ۔ دوسری جانب افغان طالبان نے قیادت کے درمیان اختلات کی خبروں کو بے بنیاد قرار دے دیا
ہے۔ طالبان رہنما انس حقانی نے اپنے بیان میں کہا کہ طالبان قیادت میں کسی قسم کے جگڑے اور تصادم کی افواہیں بے بنیاد ہیں ۔ ادھر افغانستان کے نائب عبوری وزیراعظم ملا عبدالغنی برادر نے ایک ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ وہ قندھار میں اپنی رہائش گاہ پر صحیح سلامت ہیں ۔ طالبان قیادت کے درمیان کسی قسم کا اختلاف نہیں، کسی کام کے باعث میڈیا سے دور رہے۔ انہوں نے
طالبان رہنماؤں سے اختلافات اور زخمی ہونے کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ہم سفر میں تھے، اس لئے میڈیا تک رسائی ممکن نہیں تھی ۔ طالبان کے عبوری وزیراعظم نے دعوی کیا کہ انھیں قطری وزیر خارجہ کے دورہ افغانستان کی کوئی اطلاع نہیں تھی، اگر انھیں اس ورے کا علم ہوتا تو وہ اپنا سفر ملتوی کر دیتا