اگر آپ کو ڈر ہے کوئی انسان آپ کو نقصان پہنچا سکتا ہے تو یہ دعا ایک بار پڑھ لیں، اللہ پاک کی حفاظت میں آجائیں گے


بعض اوقات انسان کو ڈر ہوتا ہے کہ کوئی انسان اسے کوئی نقصان نہ پہنچائے یا کوئی دشمن یا کوئی حسد کرنے والا یا کوئی انسان اپنے دل میں کینہ یا بغض یا نفرت رکھنے والا مجھے نقصان نہ پہنچائے یا کوئی شیطانی چیز یا جنات جادو مجھ پر اثر نہ کریں تو پھر آپ ایک دعا پڑھ لیں یہ دعا نبی ﷺ بھی پڑھا کرتے تھے اگر آپ روزانہ ایک بار اس دعا کو پڑھ لیا کریں گے ساری دنیا کے وہ لوگ جو آپ کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں جو آپ سے حسد کرتے ہیں

جو آپ کے بارے میں اپنے دل میں نفرت رکھتے ہیں وہ کچھ بھی کرلیں آپ کو نقصان نہیں پہنچا سکیں گے شیاطین جادو جنات کوئی چیز آپ پر اثر نہیں کر سکے گی انشاء اللہ دعا یہ ہے اللھم انا نجعلک فی نحورھم ونعوذبک من شرورھم انشاء اللہ زندگی میں بڑے غموں اور پریشانیوں سے اللہ کی حفاظت میں رہیں گے۔مدینۃ الاولیاء احمدآباد میں ایک مردِ مجاہد تھا۔

نام اُس کا موسیٰ پٹیل، قوم کا بڑا خادِم، شہر میں جب کبھی فسادات ہوتے، بے گناہ مسلمانوں کی گرفتاریاں عمل میں آتیں، اور وہ جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہوتے تب ایسے حالات میں گرفتار شدہ مسلم نو جوانوں کے اپنے گھر والے بھی ان کی خیر خبر لینے سے گھبراتےتھے۔ اور وہ مردِ مجاہد موسیٰ صاحب پٹیل یکا و تنہا اپنے اسکوٹر پر غیر مسلموں کے فسادزدہ علاقوں سے بھی بے خوف و خطر گزر جاتا اور گرفتار شدہ مسلم نو جوانوں کی خبر لیتا، انہیں کھانا پہنچاتا، کپڑے پہنچاتا،دوائیاں پہنچاتا، ان کی ضمانت کا انتظام کرواتا۔

لوگوں نے بارہا اس سے دریافت بھی کیا آپ کو فسادیوں کا ڈر نہیں لگتا۔وہ اکثر ہنس کر بات ٹال جاتا۔ایک بار کسی سبب سے پولیس نے خود اسےگرفتار کر لیا، بس کیا تھا اس کی گرفتاری کی خبر جنگل میں آگ کی طرح پورے شہر میں پھیل گئی اور باوجود کرفیو کے سارے شہر کی عورتیں پولیس اسٹیشن پر اس کی رہائی کے لیے دھرنا دینے پہنچ گئی۔

پولیس کو ناچار چند گھنٹوں میں بلا کسی کارروائی کے اسےرہا کرنا پڑا۔اس کے انتقال کےبعدتحقیق کرنے پر کسی قریبی نے یہ عقدہ حل کیا اور بتایا کہ وہ اللھم انا نجعلک فی نحورھم ونعوذبک من شرورھم کا عامل تھا۔حق مغفرت کرے عجب آزاد مرد تھا۔اپنے اعمال پر توجہ دیجئے حقوق العباد لازمی پورے کیجئے اور حقوق اللہ کا بھی خیال رکھئے کیونکہ اللہ کبھی حقوق کے تلف کرنے والے کو پسند نہیں فرماتا قیامت کے دن اللہ اپنے حقوق تو معاف فرمادے گا

مگر حقوق العباد یعنی اللہ کی مخلوق کے حقوق جو آپ نے ادا نہیں کئے ہوں گے ان کو معاف نہیں فرمائے گا ان پر آپ کو سزاد دی جائے گی اور آپ کی نیکیوں سے ان حقوق کو ادا کیا جائے گا ۔ اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو

اپنا تبصرہ بھیجیں