ایک مرتبہ حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کسی شخص سے زمین خریدی
ایک مرتبہ حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کسی شخص سے زمین خریدی۔ مالک بہت دنوں تک قیمت لینے نہیں آیا۔ ایک روز وہ کہیں مل گیا تو حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا تم اپنی زمین کی قیمت لینے نہیں آئے؟ تو اس شخص نے کہا مجھ کو زمین کی فروختگی میں دھوکا ہوا ہے۔ لوگ مجھے برا بھلا کہتے ہیں۔ معاملہ فروختگی اگرچہ ختم ہو چکا تھا اور اب بیچنے والے کوبیچی ہوئی زمین کو واپس لینے کا کوئی حق نہیں تھا۔ لیکن بایں ہمہ حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا اگر ایسا ہے تو
تم کو اختیار ہے۔ اپنی زمین واپس لے لو یااس کی قیمت لو۔ اس کے بعد یہ حدیث پڑھی۔ اللہ تعالیٰ اس شخص کو جنت میں داخل کرے گا جو صلح پسند اور نرم خو ہوگا خواہ اس کی حیثیت خریدنے کی ہو یا بیچنے والے کی، فریاد رس کی ہو یا فریاد کرنے والے کی. ایک مرتبہ حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کسی شخص سے زمین خریدی۔ مالک بہت دنوں تک قیمت لینے نہیں آیا۔ ایک روز وہ کہیں مل گیا تو حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا تم اپنی زمین کی قیمت لینے نہیں آئے؟ تو اس شخص نے کہا مجھ کو زمین کی فروختگی میں دھوکا ہوا ہے۔ لوگ مجھے برا بھلا کہتے ہیں۔ معاملہ فروختگی اگرچہ ختم ہو چکا تھا اور اب بیچنے والے کو بیچی ہوئی زمین کو واپس لینے کا کوئی حق نہیں تھا۔ لیکن بایں ہمہ حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا اگر ایسا ہے تو تم کو اختیار ہے۔ اپنی زمین واپس لے لو یا اس کی قیمت لو۔ اس کے بعد یہ حدیث پڑھی۔ اللہ تعالیٰ اس شخص کو جنت میں داخل کرے گا جو صلح پسند اور نرم خو ہوگا خواہ اس کی حیثیت خریدنے کی ہو یا بیچنے والے کی، فریاد رس کی ہو یا فریاد کرنے والے کی.