باجی برقعہ اوپر کر لیں چین میں آجائے گا، کچھ ایسے کام جو خواتین بائیک چلاتے ہوئے کبھی نہیں کرتی ہیں
آٹھ مارچ کے دن کو دنیا بھر میں عورتوں کے حقوق کے دن کے طور پر منایا جاتا ہے۔ اس دن دنیا بھر کی عورتیں ان حقوق کے لیے آواز اٹھاتی ہیں جو ان کے مطابق ان کو اس معاشرے میں حاصل ہونے چاہیے ہیں مگر ان کو نہیں ملتے ہیں- حالیہ دنوں میں ایک بڑا حق جو عورتوں کو حاصل ہوا ہے وہ ان کو بائیک چلانے کی آزادی ہے جس پر قانونی طور پر تو کبھی بھی پابندی نہ تھی مگر معاشرتی دباؤ کے تحت بائک کبھی بھی عورتوں کی سواری قرار نہیں دی جاتی تھی۔ مگر اب حالات بدل چکے ہیں اور اکثر سڑک پر خواتین اور لڑکیاں نہ صرف بائک چلاتی ہوئی نظر آتی ہیں بلکہ ان میں حادثات کی شرح بھی مردوں کے مقابلے میں کافی کم ہے- جس کے اسباب ایسے ہیں جن کو اپنا کر مرد بھی ایسے حادثات سے بچ سکتے ہیں-
ہیلمٹ کے بغیر خواتین بائیک نہیں چلاتی ہیں
خواتین کو بائیک چلاتے ہوئے جب بھی دیکھا گیا ہے یہ بات بہت واضح ہے کہ وہ زیادہ تر بائک چلاتے ہوئے ہیلمٹ کا استعمال لازمی کرتی ہیں- جس کی وجہ سے وہ نہ صرف حادثات سے محفوظ ہو جاتی ہیں بلکہ حادثے کی صورت میں بھی جان لیوا خطرات سے محفوظ ہو جاتی ہیں-جب کہ ان کے مقابلے میں مرد حضرات بائیک چلانے کے دوران ہیلمٹ کا استعمال ایک بوجھ کے طور پر کرتے ہیں- یہاں تک کہ ہیلمٹ اگر ساتھ لے بھی لیں تو اسکو پٹرول کی ٹنکی پر دکھاوے کے لیے رکھ دیتے ہیں جو کہ مزید حادثات کا باعث بھی بن جاتا ہے-
بائک چلانے کے دوران فون پر بات نہیں کرتی ہیں
خواتین بائیک چلاتے ہوئے اس حوالے سے بھی بہت محتاط ہوتی ہیں کہ وہ ڈرائيونگ کرنے کے دوران صرف ڈرائيونگ کرتی ہیں اور فون پر بات نہیں کرتی ہیں- ان کی تمام تر توجہ صرف بائیک چلانے پر ہوتی ہے جو کہ انہیں حادثات سے بچانے میں بہت معاون ثابت ہوتی ہے-
اوورٹیک نہیں کرتی ہیں
خواتین کے لیے بائک چلانا ان کے لیے ایک اہم ضرورت کی تکمیل ہوتی ہے اور اس کو وہ کرتب دکھانے کے لیے استعمال نہیں کرتی ہیں- وہ اس بات کو بہت اچھی طرح جانتی ہیں کہ اگر انہوں نے تیز رفتاری کا مظاہرہ کیا اور کسی کو اوورٹیک کرنے کی کوشش کی تو مردوں کے لیے اس بات کو برداشت کرنا بہت مشکل ہو جائے گا- اور وہ اس کو اپنی ہتک عزت سمجھتے ہوئے اس عورت سے مقابلہ کرنا بھی شروع کر سکتے ہیں- جس کی وجہ سے خواتین ایسے کسی بھی عمل سے اجتناب برتتی ہیں جو ان کو حادثات کا شکار کر سکتا ہے-
پٹرول کا خیال رکھتی ہیں
خواتین کبھی بھی بائک چلانے کے دوران پٹرول ختم ہونے پر بائیک کو زمین پر لیٹی لگاتے نظر نہیں آئيں گی کیوں کہ وہ کسی بھی سفر سے نکلنے سے پہلے بڑی دشواری سے بچنے کے لیے بائک کے فیول کی ٹنکی کو بھر لیتی ہیں تاکہ انہیں کسی قسم کی پریشانی نہ ہو-
ٹریفک قوانین کا احترام مردوں سے زيادہ کرتی ہیں
عام طور پر خواتین ٹریفک قوانین کی پابندی مردوں سے زيادہ کرتی ہیں-اور عورتیں سگنل توڑتی ہوئی بھی نظر نہیں آتی ہیں اس کے ساتھ ساتھ سڑک پر بائک لین میں بائیک چلاتے ہوئے اور اس قانون کی پابندی کرتے ہوئے بھی خواتین ہی نظر آتی ہیں-
ان تمام باتوں سے یہ بات ثابت ہے کہ دنیا والے بھلے کچھ بھی کہہ لیں خواتین مردوں کے مقابلے میں بائک جیسی سواری کا مردوں کے مقابلے میں زيادہ بہتر طور پر استعمال کر رہی ہیں۔ آپ کا اس بارے میں کیا خیال ہے؟