بستر سے لگے ہوئے لوگ بھی چند دن میں کھڑے ہوجائیں
آپ کے کمر کا کوئی مسئلہ ہے واللہ ! یہ جو نماز ہے یہ نما ز نہیں ہے ۔ اس کے اندر ہر عمل میں ، چاہے اس کے قیام میں ، چاہے اس کارکوع ، چاہے اس کا سجدہ یاچاہے اس کا تشہد ہے اس میں ہرقسم کی شفاء ہے۔ دنیا میں یہ سب سے بہترین دوائی ہے۔ نمازمیں اپنے پاؤں اپنی چیسٹ کے مطابق کھولنے ہیں۔ اگر آپ کی رانیں آپس میں جڑجائیں تو آپ کے کمر کے درد میں کوئی چیز روک نہیں سکتی ہے۔
ان کو نہ بہت زیادہ کھولنے چاہیے اور نہ بہت کم کھولنے چاہیے۔ اس کو اتنا کھولنا چاہیے جتنی ہماری چیسٹ ہے۔ آپ کی کمر کی ہڈی” کاکسی “جو سب سے نیچے ہوتی ہے اس نے درد کو نیچے گرانا ہوتاہے۔ یہ تب ہوگا جب یہ کھلے ہوگی۔ اگر اکٹھے ہو گی تو درد ہوگا۔ اس کا علاج صرف نماز میں ہے ۔ یہ سینہ کتنا کھولنا ہے اس کو پہلے ناپ لینا ہے۔ یعنی اپنے پاؤں کو اپنے جسم کے مطابق کھولنا چاہیے۔ سجدے میں ناک کی ہڈی لگاؤ۔ آپ کی دونوں پاؤں کی ایڑیوں آپس میں ملی ہونی چاہیں۔ آپ کے پاؤں کی انگلیاں زمین کے ساتھ چپکی ہونی چاہیے۔
اور جو انگلیاں کا جو پیٹ ہے وہ زمین کے ساتھ لگا ہونا چاہیے۔ واللہ ! یہ بہترین علاج ہے جن کی ناک کی ہڈی بڑھی ہوئی ہے۔ جن کی ناک کی غدودیں جسے “نیزل پولس “کہتے ہیں۔ یہ اس کا بہترین قدرتی علاج ہےجس کونزلہ زکام اور چھینکیں آتی ہیں اس کےلیے بہترین علاج ہے۔ جس کو آدھے سر کا درد ہے اس کو بہترین علاج ہے۔ اور جتنے لوگوں کا کمر کا درد ہے یہ جو کمرے کے مہرے ہیں ان دو مہروں کے درمیان ڈسک ہوتی ہے۔ اکثر سنا ہے اس کی ڈسک دب گئی ہے۔ اس کی ڈسک کھسک گئی ہے۔ صرف سجدے کو صیحح طریقوں سے ادا کرو۔ یہ آپ کے کمر کےمہروں کا ، مہروں کے اندر ڈسک اور اس کے اندر نروز ہے ان کا بہترین علاج ہے۔ نبی کریم ﷺ سرین پر بیٹھتے تھے۔ جو چاہتے ہیں کہ ان کے مثانے کبھی کمزور نہ ہوں۔
وہ نبی کریمﷺ آخری تشہد کرتے وقت کس پر بیٹھتے تھے وہ اپنی سرین پر بیٹھتے تھے۔ ہمارے لوگوں کا نماز پڑھنے کے طریقہ کا پتہ نہیں ہے۔ اس کو کیسے ادا کرنا ہے۔ اس کے احکامات کو کیسے بجا لانا ہے۔ پہلی بار جب بندہ موٹر سائیکل چلاتا ہے تو آرام سے چلا لیتا ہے تو کبھی ادھر موڑ رہا ہوتا ہے تو کبھی ادھر کو موڑ رہا ہوتاہے۔ لیکن جب موٹر سائیکل چلانا سیکھ لیتا ہے تو ون ویلنگ کرنا شروع کر دیتا ہے۔ تو ایسے ہی ہمارے جسم کا بھی یہی حال ہے۔ جس بندے الٹے ہاتھ سے کبھی لکھا نہیں اس کو پینسل پکڑاؤ تو یہ لکھے گا؟ وہ کہے گا یہ لکھ نہیں سکتا ہے۔ دنیا میں ایسے بے شمار لوگ ہیں جن کو الٹے ہاتھ سے لکھنے کی پریکٹس شروع کرتے ہیں۔ وہ لکھ لیتے ہیں۔ دنیا کا سب سے بڑا طاقت ور چیز ہمارا دماغ ہے۔ آپ اپنے دماغ کو جو کام کہنا شروع کردو گے۔ وہ ویسے کرنا شرو ع کر دے گا۔