بھارت میں باحجاب طالبہ کو ہراساں کیے جانے پر طالبان بھی اس کے حق میں بول پڑے
“حجاب مسلمان عورتوں کی پہچان ہے اور اسلامی اقدار کا حصہ ہے جس کا دفاع ہر ملک میں رہنے والی مسلمان عورت کررہی ہے“
یہ الفاظ ہیں افغانستان پر حکومت کرنے والے طالبان کے نائب ترجمان انعام اللہ سمنگانی کے۔ یوں تو کافی عرصے سے بھارت میں حجاب لینے والی مسلمان طالبات کو کئی رکاوٹوں اور پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے لیکن گزشتہ دنوں ایک ایسی ویڈیو وائرل ہوئی جس میں انتہا پسند بھارتیوں کی جانب سے “جے شری رام“ کا نعرہ بلند کرتے ہوئے مسکان نامی مسلمان طالبہ کو ہرساں کرتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔
ویڈیو میں جہاں لوگوں نے طالبہ کو ڈرایا دھمکایا وہیں اس جرات مند لڑکی نے بھی بھرپور بہادری کا ثبوت دیتے ہوئے ہجوم سے ڈرنے کے بجائے باآواز بلند “اللہ اکبر“ کا نعرہ لگایا۔
طالبان کا بیان
اس واقعے میں مسکان کی ہمت اور ایمان کی مضبوطی کو پوری دنیا دنیا سمیت طالبان نے بھی سراہا اور کہا ہے کہ “بھارت میں حجاب کیلئے مسلمان لڑکیوں کی جدوجہد بتاتی ہے کہ یہ عربی، ایرانی، مصری اور پاکستانی ثقافت نہیں بلکہ یہ ایک اسلامی اقدار ہے جس کا دنیا بھر میں مسلم خواتین خاص طور پر سیکولر ممالک میں مختلف انداز میں دفاع کر رہی ہیں“