تقریر سے پہلے اقوام متحدہ میں تلاوت قرآن کرائی ۔۔ کیا واقعی جنرل ضیاء الحق نے خانہ کعبہ میں امامت کرائی تھی؟ جانیے دلچسپ معلومات
سوشل میڈیا پر ایسی کئی شخصیات کے بارے میں معلومات موجود ہیں جو کہ آپ کی دلچسپی کا باعث بن جاتی ہیں۔
ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو جنرل ضیاء الحق کے ایک ایسے ہی واقعے سے متعلق بتائیں گے۔
جنرل ضیاء پاکستان کے ان چند مشہور شخصیات میں سے ایک ہیں جنہیں دنیا بھر میں توجہ ملی، یہ توجہ انہیں ان کی تقریر کی بنا پر ملی تھی جسے ان سے پہلے کسی نے نہیں کی تھی۔
یکم اکتوبر 1980 کا دن پاکستانی قوم کبھی نہیں بھول سکتی ہے، خاص کر وہ لوگ جو کہ اس دور میں ہوش سنبھالے ہوئے تھے اور وہ جنہوں نے جنرل ضیاء کی اقوام متحدہ کی تقریر کو غور سے سنا ہو۔
دراصل اس تقریر میں جنرل ضیاء 50 مسلم ممالک کی نمائندگی کر رہے تھے، اجلاس میں موجود ٓشرکت کرنے والوں کی نظریں جنرل ضیاء پر تھیں کسی کے وہم و گمان میں نہیں تھا کہ اس طرح ہو جائے گا۔
ہوا کچھ یوں کہ تقریر سے پہلے قرآن پاک کی آیات پہلی مرتبہ جنرل اسمبلی میں سنی گئی، تلاوت کو حاضرین محفل سمیت دنیا بھر میں ٹی وی کے ذریعے سنا گیا، لاکھوں کروڑوں لوگوں نےاس وقت جانا کہ یہ شخص کون ہے جس نے اقوام متحدہ میں قرآن مجید کی تلاوت کرائی۔
تلاوت کا خیال بھی اس طرح آیا کہ جنرل ضیاء کو ہمیشہ اپنی تقریر سے پہلے تلاوت کا شوق تھا یہی وجہ تھی کہ انہوں نے فیصلہ کیا کہ تقریر سے پہلے قرآن مجید کی تلاوت کی جائے۔
اس کے علاوہ جنرل ضیاء الحق سے متعلق یہ بھی سوشل میڈیا پر خبر موجود ہے کہ انہوں نے مسجد الحرام میں نماز کی امامت کرائی ہے، مگر اب تک اس حوالے سے کوئی تصدیق شدہ ذرائع سے خبر سامنے نہیں آئی ہے، البتہ عمرے کے دوران مسجد الحرام کے اعلیٰ حکام سے ان کی ملاقات ضرور ہوئی تھی۔
جنرل ضیاء کے اس عمل نے نہ صرف دنیا بھر میں ایک مقام حاصل کیا بلکہ پاکستانیوں کو ان کی طرف متوجہ کر دیا تھا، یہی وجہ تھی کہ ان کے مخالفین ایک خاص جگہ بنانے میں ناکام ہو رہے تھے۔
اور پھر جنرل ضیاء کے اسلامی قوانین بھی پاکستانی قوم کی توجہ حاصل کر رہے تھے جس کی وجہ سے جنرل ضیاء کی مقبولیت جوں کی توں تھی۔