تین جگہ پر شوہر کو اکیلا مت چھوڑنا ورنہ بے وفائی کرجائے گا

میاں اور بیوی کا رشتہ ایسا ہے کہ وہ کہیں بھی کسی بھی مقام پر ایک دوسرے کو اکیلا نہیں چھوڑ سکتے، کیونکہ یہ ایسے ہیں جیسے ایک گاڑی کے دو پئیے، دونوں میں سے ایک بھی خراب ہو تو گاڑی نہیں چل سکتی۔ شوہر پوری زندگی گھر والوں کی ضرورتیں پوری کرتا ہے ۔ تکلیفیں جھیلتا ہے۔ لیکن کچھ مقام زندگی میں اسے اس موڑ پر لاکھڑا کرتے ہیں۔ جہاں اسے کسی اپنے کا ساتھ چاہیے ہوتا ہے۔ شوہر جب بیماری کی حالت میں ہوتو پورے گھر میں سب رشتوں سے بڑھ کر بیوی کاحق بنتا ہے ۔

کہ وہ اس کو پورا خیال رکھے، جس طرح وہ اس کی ہر ضرورت کا خیال رکھتا تھا۔ ایک مرد بہت طاقتور ہوتا ہے۔ لیکن غریبی اور مفلسی ایسی چیز ہے ، جو اچھے بھلے انسان کو بھی توڑ کر رکھ دیتی ہے۔ اور ایسے حالات میں اس کو ایک مضبوط سہارے کی ضرورت ہوتی ہے۔ اور اس وقت میں بیوی ہی اس کا مضبوط سہار ا ہوتی ہے۔ جو اس کی ڈھال بن سکتی ہے۔ اسی لیے تو کہتے ہیں بیوی شوہر کی سب سے اچھی دوست ہوتی ہے۔ یہ اب عورت ذات پر منحصر ہے کہ وہ اسے درست ثابت کرے یا غلط۔

۔ ایک غیبی اصول یہ بھی ہے کہ جو تم تقسیم کرو گے اسی کی تمہارے پا س فروانی ہوگی پھر وہ دولت ہو علم ہو محبت ہو یا آسانیاں۔ محبت کبھی برابری کے اصول پر نہیں کی جاتی کامیاب محبت میں ہمیشہ ایک شخص کی انا کا خ ون شامل ہوتا ہے۔ جھک جانا ہی محبت ہے اس کا سب سے بڑا سجدہ ہے۔ ہم نف رتوں کے اس قدر عادی ہوچکے ہیں کہ محبت با نٹنے والوں کو بھی شک کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ محبت توا للہ کی صفت ہے

محبت کرنے والا کبھی بدکار نہیں ہوتا۔ پیار ے دوستو! محبت جھ وٹی یا سچی نہیں ہوتی لوگ جھ وٹے یا سچے ہوتے ہیں۔ محبت میں نہ ہی زیادہ کی گنجائش ہوتی ہے۔ نہ ہی کم کی جس دن تم اس کے درجے مقرر کرنے کی اور ناپ تول کرنے کی کوشش کرو گے ۔ وہ پھر تمہارے ہاتھ سے نکل جائے گی۔ اور پیچھے رہ جائیں گی صرف کڑوی یادیں۔

ہم جن سے محبت کرتے ہیں ان کی کہی ہوئی چھوٹی سی بات دل توڑ دیتی ہے۔ اور دل جوڑبھی دیتی ہے۔ محبت سائے کی طرح ہوتی ہے ۔ جب ہمیں اس کی عادت پڑجاتی ہے ۔ تب شام ہوجاتی ہے۔ رابطے ختم کردینے سے کبھی بھی محبت ختم نہیں ہوتی۔ محبت کرنے والے کی سب سے بڑی نشانی یہ ہے کہ وہ اپنی جان سے بھی زیادہ آپ کی عزت کی حفاظت کرے گا۔ ہم لوگوں سے تب تک لڑتے ہیں ۔ جب تک ہمیں ان سے پیار کی امید ہوتی ہے۔

جب یہ امید ختم ہوجاتی ہے۔ تو ہم لڑنا بھی بند کردیتے ہیں۔ محبت یا عزت کسی کو اتنی مت دو کہ وہ آپ کی قدر کرنا بھول جائے ۔ اگرکوئی محبت کرنے والا شخص تم کو نصیحت کرنا چھوڑ دے تو سمجھ جاؤ کہ تم اس کی نظروں میں اپنی اہمیت کھو چکے ہو۔ آج کل کی محبت صرف ایک ڈرامہ ہے جس کی آخری قسط صرف جس م ہے۔ بات محبت کی نہیں ہوتی بعض دفعہ بنا محبت کے آپ کسی کے اتنے عادی ہوجاتے ہیں کہ وہ عادت محبت سے زیادہ جان لیوا ہوتی ہے۔ جس شخص سےتمہیں محبت ہوجائے اس کی آخرت کے بارے میں سوچاکریں کہ اس کی آخرت کیسے بہتر بنائی جائے گی یہی سچی محبت ہونے کی دلیل ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں