حضرت علی رضی اللہ تعالی کی زندگی کا ایمان افروز واقعہ۔۔۔
ایک مرتبہ ایک عورت جسکا نام فضی بی بی تھا حضرت علی کی خدمت میں حاضر ہوئی ۔ اس عورت کے ہاتھ میں لوہے کا ٹکڑا اور کچھ ادویات تھی آپ رضی اللہ تعالی نے اس عورت سے سوال کیا
اے فضا تم کیا لائی ہو تو اس عورت نے جواب دیا ہے میں ایک لوہے کا ٹکڑا اور کچھ ادویات لائی ہوں۔ آپ نے سوال کیا ہے تم ان دو چیزوں سے کیا کرنا چاہتی ہو؟ تو اس نے جواب دیا اے امیرالمومنین میں ان کی مدد سے سونا بنانا چاہتی ہوں۔
عورت کی بات سن کر پہلے تو آپ مسکرائے پھر فرمایا تمہارے پیچھے ایک پتھر کا ٹکڑا پڑا ہے اس سے لے کر آؤ تو وہ عورت پتھر لے کر آپ کی خدمت میں پیش ہوئی تو آپ نے اس پتھر کو ہتھیلی پر رکھ کر اشارہ کیا وہ فورا سونے میں تبدیل ہو گیا
وه عورت اس منظر کو دیکھ کر انتہائی حیرت زدہ ہو گئی۔ پھر آپ نے زمین کی طرف اشارہ کیا تو زمین میں شگاف پیدا ہو گیا عورت نے شگاف میں دیکھا کہ سونے کی نہریں بہہ رہی ہیں وہ ہر طرف چمچماتا سونا ہی سونا نظر آرہا ہے تو
یہ منظر دیکھ کر وہ مزید حیران ہوئی۔ اتنے میں آپ نے ارشاد فرمایا ہمیں پروردگار نے ہر چیز کا اختیار دے رکھا ہے مگر ہم خود دنیا کی لذت کو ترک کرکے اللہ کی بارگاہ میں مشغول رہتے ہیں۔پھر آپ نے اس عورت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا یہ پتھر اس شگاف ڈال
دوں تو اس عورت نے وہ پتھر شگاف میں ڈال دیا۔ حضرت علی نے انگلی سے اشارہ کیا تو شگاف دوبارہ سے بند ہو گیا اس وقت تک اس عورت پر سکتہ طاری ہو چکا تھا اور وہ بس یہی بات سوچ رہی تھی کہ وہ جس گھر میں آئی ہے اس گھر کے افراد کو الله پاک نے کس بلند مرتبے پر فائز کیا ہوا ہے اور کتنے عظیم مقام و مرتبہ سے نوازا ہے۔ سبحان اللہ