دوسری شادی کی تو پہلی کو نہیں بتایا اور تیسری شادی چھپکے سے کرلی ۔۔ ڈرامے میں 3 شادیاں کرنے پر سوشل میڈیا صارفین بھڑک اُٹھے
کوئی بھی عورت اپنے شوہر کو کسی کے ساتھ بانٹ نہیں سکتی۔ عورت چاہتی ہے کہ مرد صرف اسی کا رہے۔ میاں بیوی کا رشتہ بہت پاکیزہ اور معتبر ہوتا ہے۔ بعض اوقات حالات اور وقت انسان کو مجبور کر دیتے ہیں اور شادیاں طلاقوں میں بدل جاتی ہیں۔ مرد کو مذہب تو 4 شادیوں کی اجازت دیتا ہے لیکن لازمی شرطیکہ کہ تمام کے حقوق بخوبی پورے کیے جائیں اور بیویوں کی اجازت سے شادی کی جائے۔
آج کل ڈرامہ فاسق ٹیلی ویژن پر نشر کیا جا رہا ہے جس میں یہ دکھایا گیا ہے کہ ایک مرد 3 شادیاں کرتا ہے۔ مطہر نامی کردار نے 3 شادیاں کیں۔ پہلی شادی اپنی مرضی سے اپنی پسند سے فاطمہ سے کی، پھر دوسری شادی عنیقہ سے کی۔ جب عنیقہ سے شادی کی تو اس کا نکاح عمیر سے انجام پانے والا تھا لیکن مطہر نے وہاں ٹانگ اڑائی اور عنیقہ کو اپنی دوسری بیوی بنا لیا۔ یہاں پہلی بیوی سے اجازت تو دور اس کی طرف دیکھا تک نہیں۔ دونوں بیویوں کی آپس میں نہیں بنتی تھی۔ فاطمہ کو اللہ نے اولاد سے نوازا لیکن مطہر کو فاطمہ نے معاف نہ کیا اور مہیکے میں رہنے چلی گئی۔ کچھ وقت بعد مطہر نے نوکری اور بزنس کے لالچ میں ایک ایسی امیر لڑکی سے شادی کی جو چل نہیں سکتی تھی اور اس شادی کا کان و کان پتہ گھر میں کسی کو نہیں دیا۔
تیسری شادی میں مطہر نے مستقل سہرا پہن کر رکھا جس کی وجہ سے وہ کسی کی پہچان میں نہ آیا جبکہ اس کے ماموں اور مامی اسی شادی میں دوست کی حیثیت سے شریک ہوئے تھے۔ جب مطہر کی ساس نے بارہا اسرار کیا تو مطہر اپنی تیسری بیوی سویرہ کو گھر لے گیا اور اپنی ماں کو چھپکے سے کہا کہ میں نے اس سے نکاح کرلیا، ماں نے بجائے بیٹے کو گھر سے نکالنے کے دوسری بیوی اور بچے کو تیار کروا کر مہیکے چھوڑنے چلی گئی۔ جھوٹ کب تک ٹکتا، آخر دوسری بیوی یعنی عنیقہ نے گھر پر اچانک پہنچ کر ساری اصلیت جان لی۔ اس ڈرامے کو سوشل میڈیا پر خوب آڑے ہاتھوں لیا جا رہا ہے۔ کوئی مطہر نامی کردار کو پاکستان کی معروف شخصیت سے جوڑ رہا ہے تو کوئی کہہ رہا ہے کہ یہ کیا بات ہوئی اتنا بڑا دھوکہ کیسے کوئی دے سکتا ہے؟
حقیقت میں اگر ہم دیکھیں تو آج کل ایسا ہی ہو رہا ہے، والدین لڑکے کی چھان بین کیے بغیر اپنی بیٹیوں کا رشتہ دے دیتے ہیں یا رشتے والی آنٹیوں پر بھروسہ کرکے بیٹی بیاہ دیتے ہیں جوکہ فریب اور طلاق کی وجہ بنتا ہے۔ اس ڈرامے سے لوگوں نے یہ تو ضرور سیکھ لیا ہوگا کہ بیٹیوں کی شادی کرنے سے قبل لڑکے کی مکمل چھان بین لازمی کروائیں کیونکہ جیسے سویرہ کی شادی کے پہلے ہی ہفتے میں شوہر سے علیحدگی ہوگئی ویسے ہی کسی بیٹی کا گھر تباہ نہ ہو۔ مطہر جیسے لاکھوں لوگ اس دنیا میں موجود ہیں جو پیسوں کی خاطر آپ کا گھر تباہ کرنے کا سوچیں گے لیکن ایسی غلطی آپ بھول کر بھی نہ کریں۔