رسول پاک ﷺ نے فرمایا
ایک صحابی نبی کریم ﷺکےپا س آئے اور کہنے لگے ، میرے لیے ایک عورت کا رشتہ آیا ہے۔ جس کی چار خصوصیات ہیں۔ دولت بھی ہے، عہد بھی ہے، خاندان بھی اونچا، اور خوبصورت بھی ہے ۔ نبی کریم ﷺنے کہا: کہ ہاں کردو!اگر یہ چار چیزیں کسی عورت میں جمع ہوجائیں۔ تو ایسی عورت کا رشتہ لازمی قبول کر لینا چا ہیے۔ کیونکہ اگر عورت کے گھر والے امیر ہوں تو جہیز نہ بھی لیاجائے ،
اور کبھی حالات خراب بھی ہوجائیں، تو سسرال میں سے کچھ حد تک مدد ہوہی جاتی ہے۔ اور مدد کرنی بھی چاہیے خاندانوں کو آپس میں جوڑ کر رکھنا چا ہیے۔ دوسرے طرف اگر وہ لڑکی خاندانی ہے۔ تو بھی بہت اچھا ہے۔ کیونکہ خاندانی لڑکیاں پہلے ہی دن سے شوہر کی عزت کرتی ہیں۔ اور اس کو اٹھنے بیٹھنے کی بھی تمیز ہوتی ہے۔ اور ایسی لڑکی خاندان اور گھر والوں س بھی تہذیب اور سلیقے سے ملتی ہے۔ اس میں شوہر کی ہی عز ت ہوتی ہے۔
اور اگر لڑکی کےپاس کوئی عہد یعنی اس کے پاس کوئی منصب بھی ہے تو بھی بہترین ہے۔ اورخوبصورتی بھی آج کل سب دیکھتے ہیں۔ اگر کوئی ایسی لڑکی مل جائے تو فورا ً نکاح کرلو۔ ہمارے معاشرے میں بہت سارے مرد یہ سمجھتے ہیں کہ جس عورت سے وہ شادی کرتے ہیں۔ یہ ان کا اس عورت پر بہت بڑا احسان ہوتا ہے۔ مگر شاید وہ کچھ باتیں نہیں سوچتے یا یہ کہیں کہ سوچنا نہیں چاہتے۔شادی کےبعد عورت کیا کیا قربانی دیتی ہے۔ اپنانام تبدیل کرتی ہے۔ گھر تبدیل کرتی ہے۔
اپنا گھر رشتے سب کو چھوڑ کرآپ کےساتھ رہتی ہے۔ پھر آپ کے گھر کو اپنا بناتی ہے۔ آپ کے نام کو زندہ رکھنے کےلیے ، آپ کی نسل باقی رکھنے کےلیے آپ کی اولاد کو پیدا کرنے سے لے کر پالنے تک کے انتہائی مشکل کام سرانجام دیتی ہے۔
اور یہ سب تکلیفیں اٹھانے کے بعد بھی بچے کو آپ کا نام ملتا ہے۔ اپنی آخری سانس تک وہ آپ کے لیے اپنا آپ قربان کردیتی ہے۔ گھر کی صفائی ، کھانا پکانا، بچوں کو پالنا، ساس سسر اور دوسرے گھر والوں کا خیال رکھنا۔ اور اسی طرح کے بہت سارے دوسرے رشتے نبھانا۔ غرض یہ کہ ضرورت پڑے تو روزگار کے لیے بھی نکل پڑنا، اور پتہ نہیں کتنی ہی اور ذمہ داریاں نبھاتی ہے۔ اور بدلے میں آپ سے صرف ایک چیز مانگتی ہے۔ ” عزت واحترام ” ۔ عورتوں کی عزت کیجئے۔ احترام کیجئے۔ آج کی بچی کل کی ماں بنتی ہے۔ تو عزت واحترام صرف ماں کا ہی نہیں ہر عورت کا کیجیے۔ کیونکہ عورت کی زندگی اتنی آسان نہیں جتنی نظر آتی ہے۔