روز محشر اللہ تعالیٰ کیا کیا سوال پوچھیں گے،اللہ تعالیٰ کے اسٹیبلشمنٹ اور ججوں کے ساتھ جملے کیا ہوں گے،عمران خان نے روز محشر کو بیان کردیا


اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )سینئر تجزیہ کار و اینکر پرسن شاہ زیب خانزادہ نے نجی ٹی وی پروگرام کے دوران کہا ہے کہ سابق وزیراعظم و چیئرمین تحریک انصاف عمران خان اس وقت بہت کنفیوژ ہیں، وہ خود کو اینٹی اسٹیبلشمنٹ بھی ظاہر کرنا چاہ رہے ہیں لیکن پرانے عمران خان سے باہر نہیں نکل پارہے ہیں،

عمران خان اپوزیشن پر مشرک ہونے کا الزام لگاتے ہیں کہ یہ اقتدار کیلئے اللہ کے علاوہ دوسروں پر بھروسہ کرتے ہیں لیکن پانچ منٹ بعد کہتے نظر آتے ہیں کہ اسٹیبلشمنٹ حکومت کو نکال کر مجھے اقتدار میں لائے، عمران خان نے آج باقاعدہ روز محشر کو بیان کرتے ہوئے بتایا کہ اللہ میاں کیا کیا سوال پوچھیں گے، اللہ میاں کے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ جملے کیا ہوں گے ججوں کے ساتھ کیا ہوں گے، ججوں سے اللہ تعالیٰ کیا سوال کرے گا اور جرنیل سے نیوٹرل سے اللہ تعالیٰ کیا سوال کرے گا۔دوسری جانب سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ دنیا بھرمیں مقیم پاکستانیوں سے کہا ہے کہ ’’حقیقی آزادی کیلئے مالی اعانت کیجئے‘‘۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے ایک ویڈیو پیغام جاری کیا جس میں انہوں نے کہا ہے کہ ’’یہ ایک خود مختار پاکستان کی تحریک ہے ، آگے بڑھ کر اس جہاد میں حصہ ڈالیں ، خورشید عالم تحریک انصاف کی فنڈ ریزنگ کمیٹی کے چیئرمین ہیں۔گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ عوام اداروں کو پیغام دے رہے ہیں کہ ملک کو ان چوروں سے بچالو کہیں گیم ہاتھ سے نکل نہ جائے، عوام ان کے ساتھ نہیں، امپائر ساتھ ہیں، امپائر کے ساتھ ہونے کےباوجود میں انکوشکست دوں گا، اللہ عدلیہ اور نیوٹرلز سے پوچھے گا کیسے ایسے چوروں کو ملک پر مسلط ہونے دیا،25جولائی کی دھرنا دیتا توشام انتشار ہونا تھا، پولیس اور رینجرز کے سامنے میری قوم نے کھڑا ہونا تھا،

میں اپنے اداروں کے خلاف جنگ کرنے نہیں نکلا،ہمارا جینا مرنا پاکستان کے ساتھ ہے، ہمیں طاقت ور فوج کی ضرورت ہے۔ ہفتہ کو یہاں پریڈ گراؤنڈ جلسے کے دوران عمران خان کے سیاسی اور کرکٹ کیرئیر پر ایک دستاویزی فلم دکھائی گئی

جبکہ ملک کے مختلف شہروں میں بڑی سکرینیں نصب کرنے اور خطاب دکھانے کے بھی انتظامات کیے گئے۔ سابق وزیراعظم نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان کے میر جعفر اور میر صادق سے مل کر ہماری حکومت کے خلاف سازش کی گئی۔

انہوں نے کہاکہ میرے باہر نکلنے کا ایک ہی مقصد ہے امپورٹڈ حکومت نامنظور۔ انہوں نے کہاکہ میں یہ ثابت کرنا چاہتا تھا اگر 25 مئی کو یہ ظلم نہ کرتے تو اسی طرح عوام کا سمندر آنا تھا

جس نے ایک نعرہ لگانا تھا کہ امپورٹڈ حکومت نامنظور،قوم نہ امریکا کو تسلیم کرتی ہے اور نہ ان ڈاکوؤں کو۔ انہوں نے کہا کہ 26 مئی کی صبح میں نے فیصلہ کیا کہ ہم دھرنا نہیں دیں گے

کیونکہ مجھے پتا تھا کہ عوام میں پولیس اور رینجرز کے خلاف غصہ تھا کیونکہ انہوں عورتوں اور بچوں پر ظلم کیا تھا۔ میں تو امپورٹڈ حکومت کے خلاف نکلا تھا جس نے منتخب حکومت کو ہٹایا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں