رِسک لیجئے
والٹررِسٹن نے کہا کہ ناکام ہوجانا کوئی جرم نہیں۔اصل ناکامی یہ ہے کہ آدمی ناکامی سے سبق لینے میں ناکام رہے۔جم برک جب جانسن اینڈ جانسن کے تجارتی ادارہ میں ایک نئے شعبہ کا افسر اعلیٰ مقرر ہوا تو اس کے ابتائی منصوبوں میں سے ایک یہ تھا کہ بچوں کے سینہ کی مالش تیار کرے۔
اس کا تیار کیا ہوا سامان بری طرح ناکام ہوگیا۔برک کا خیال تھا کہ اس کو ملاذمت سے برخاست کردیا جائے گا۔جب اس کو بورڈ کے چیئرمین سے ملاقات کے لئے بلایا گیا تو یہ ملاقات اس کے لئے ایک اچھنبے کی ملاقات بن گئے۔کیا تم ہی وہ شخص ہو جس نے رقم کا نقصان پہنچایا ہے۔چیئرمین رابرٹ وڈ جانسن نے اس سے سوال کیا۔ اور اس کے بعد کہا، بہت اچھا، میں تم کو صاف مبارک دینا چاہتا ہوں۔اگر تم غلطیاں کررہے ہو تو اس کا مطلب یہ ہے کہ تم رِسک لے رہے ہو اور ہم کبھی ترقی نہیں کرسکتے جب تک تم رِسک نہ لو:
Walter Wriston, former Chairman of Citicorp, said, “Failure is not a crime, Failure to learn from failure is”, when Jim Burke became the head of a new products division at Johnson & Johnson, one of his first projects was the development of a children’s chest rub. The product failed miserably, and Burke expected that he would be fired. When he was called into see the chairman of the board, however, he met a surprising reception. “Are you the one who just cost us all that money?” asked Reobert Wood Johson “Well, I just want to congratulate you. If you are making mistakes, that means you are taking risks and we won’t grow unless you take risks.
موجودہ دینا جن قوانین کی بنیاد پر چل رہی ہے ان میں سے ایک یہ ہے کہ کسی کام کی کامبیابی کےلئے جن عوامل کی موافقت درکار ہے وہ پیشگی طور پر کسی کو معلوم نہیں رہتے۔ ایسی حالت میں کسی اقدام کی واحد ممکن صورتی یہ ہے کہ آئندہ پیش آنے والی باتوں کے بارہ میں بے خبری کے باوجود اقدام کیا جائے۔ اسی کا نام رِسک ہے۔
رِسک لینے میں بلاشبہ اندیشے ہیں۔مگر موجودہ دنیا میں رِسک لیے بغیرکوئی کام بھی نہیں کیا جاسکتا، اگر رسک نہیں تو کامیابی بھی نہیں۔