شہید فوجی جس کی ایک ماہ قبل شادی ہوئی پر حملہ کرنے والا شخص آخر کون تھا؟

پاکستانی افواج اس وقت دو ایسے دشمنوں سے نبرد آزما ہے جو کہ بیرونی اور اندرونی بھی۔ نبر آزما ہونے والوں میں صف اول میں وہ جوان ہوتے ہیں۔

ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو بلوچستان کے علاقے کیچ میں ہونے والے افسوس ناک واقعے سے متعلق بتائیں گے جس میں پاک فوج کے 10 جوان شہید ہو چکے ہیں۔

25 جنوری کی شب پیش آنے والا یہ افسوس ناک واقعہ پاکستان اور ایران کی سرحد کے قریب علاقے کیچ میں ہوا تھا۔ واقعہ میں 1 دہشتگرد ہلاک ہوا جبکہ کئی زخمی بھی ہوئے۔ واقعے کی ذمہ داری بلوچستان لیبریشن فورس کی جانب سے قبول کی گئی، واضح رہے بی ایل ایف ایک انتہا پسند تنظیم ہے جسے کلعدم قرار دیا جا چکا ہے۔ اس تنظیم کا رکن اللہ نظر ہے جسے 2005 میں تین چینی شہریوں کے خلاف حملے پر گرفتار کیا گیا تھا۔ اللہ نظر کو گزشتہ سال ناراض بلوچوں سے معاہدے کے پیش نظر خیر سگالی کے طور پر رہا کیا گیا تھا، اللہ کی نظر کی جانب سے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی گئی ہے۔

اس واقعے نے سیکیورٹی اداروں اور حکومتی اقدامات کی قلعی کھول کر رکھ دی ہے۔ سوشل میڈیا پر صحافیوں کی جانب سے بھی ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے ڈرونز کے استعمال کی تجویز دی گئی ہے۔

واضح رہے یہ حملہ رواں سال کا سب سے بڑا حملہ ہے، اس سے پہلے بھی حملے ہو چکے ہیں لیکن اتنی بڑی تعداد میں جوانوں کی شہادت نے سب کو افسردہ کر دیا ہے۔ ان حملوں کے حوالے سے سوشل میڈیا پر متحدہ عرب امارات کی جانب سے حفیظ ظاہری عرف حفیظ بلوچ کو گرفتار کرنے کی اطلاعات سامنے آرہی ہیں۔ یہ خبر ٹوئیٹر اکاؤنٹ اوپن سورس انٹیلیجنس کی جانب سے دی گئی ہے۔

سوشل میڈیا پر بلوچ محافظ نامی اکاؤںٹ سے ایک پوسٹ کی گئی جس میں کیچ میں شہید ہونے والے ارسلان منظور کے بارے میں بتایا گیا، سپاہی ارسلان منظور کی شہادت سے ایک ماہ قبل شادی ہوئی تھی۔ ارسلان کی شادی 30 دسمبر کو ہوئی تھی۔

اسی طرح ایک اور اکاؤنٹ حیدر علی بٹ کی جانب سے پوسٹ کیا گیا، صارف نے لکھا کہ میرے بچپن کے دوست کا چھوٹا بھائی فرحان سلہرائی شہید ہو گیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں