صدر عارف علوی کے استعفے کا مطالبہ کر دیا گیا
اسلام آباد (این این آئی)سیکرٹری جنرل پیپلز پارٹی سید نیر حسین بخاری نے صدر عارف علوی کے استعفے کا مطالبہ کر دیا۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ کی طرف سے قومی اسمبلی تحلیل کرنے کے حکمنامے کو کالعدم قرار دینے کے بعد عارف علوی صدر مملکت
رہنے کا جواز کھو بیٹھے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ از خود نوٹس فیصلے کے تحت آئین شکن اور جھوٹا عمران خان نااہل ہو جائے گا،عدالت عالیہ کے فیصلے کے مطابق عمران خان کے خلاف آرٹیکل 6کا نفاز بھی ہوگا۔انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ فیصلے سے آئین کی بالادستی کا بول بالا ہوا ہے، عدالت عالیہ فیصلے میں عمران خان کے جھوٹا ثابت ہونے پر آرٹیکل 6کا نفاز یقینی ہے۔ انہوں نے کہاکہ سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کی وزیراعظم کے مفاد میں حلف سے روگردانی آئین شکنی کے مترادف قرار دی گئی ہے،عارف علوی عمران خان اسد قیصر قاسم سوری آئین کے آرٹیکل 5 کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ عمران خان کا بیرونی مراسلہ سازش بیانیہ بھی جھوٹ کا پلندہ قرار پایا ہے۔ دوسری جانب وفاقی وزیر اور نائب صدر پیپلز پارٹی سینیٹر شیری رحمان نے سپریم کورٹ کے ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کیخلاف فیصلہ کے بعد صدر سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاہے کہ ڈپٹی اسپیکر کی غیر آئینی رولنگ کے خلاف از خود نوٹس پر سپریم کورٹ کا فیصلہ”بیرونی سازش“کے بیانیے کے تابوت میں آخری کیل ہے۔ اپنے بیان میں شیری رحمان نے کہاکہ عدالت کے مطابق اسپیکر کی رولنگ، وزیراعظم کا اسمبلی تحلیل کرنے کا حکم اور صدر کا اسمبلی تحلیل کرنے کا اقدام غیر آئینی اور سیاسی جماعتوں کے حقوق کی خلاف تھا۔ وفاقی وزیرنے کہاکہ مفروضوں کی بنیاد پر رولنگ دے کر
آئین اور پارلیمنٹ کی توہین کی گئی، بغیر تفتیش کے اسپکیر نے رولنگ دی۔شیری رحمان نے کہاکہ اسپیکر نے ہاؤس میں دعویٰ کیا تھا کہ مراسلہ سپریم کورٹ کو بھجوایا گیا ہے، عمران خان نے جو مراسلہ جلسے میں لہرایا اس مراسلے کا مکمل متن بھی عدالت میں پیش نہیں کیا۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ عدالت نے واضح کر دیا ہے کہ اسپیکر
اور ڈپٹی اسپیکر نے بار بار آئین کی تضحیک اور خلاف ورزی کی۔ انہوں نے کہاکہ فیصلے سے واضح ہو گیا کہ اس سارے معاملے میں صدر کا کردار جانبدار رہا، صدر آئین کا نہیں صرف تحریک انصاف کے مفاد کا تحفظ کرتے رہے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد صدر کو مستعفی ہو جانا چاہیے۔