عائشہ کو بہن کہنے اور سر پر ہاتھ رکھنے پر بھی شرمندہ ہوں اور ۔۔ عائشہ اکرام کا ساتھ دینے پر اقرارالحسن پوری قوم سے معافی مانگتے ہوئے رو پڑے
گریٹر اقبال پارک واقعے کے بعد مشہور اینکر پرسن اقرارلحسن نے مظلوم عائشہ اکرام کی سب سے زیادہ حمایت کی اس کے سر پر ہاتھ رکھا اس کو قوم کی بیٹی کہا اور اس کی مدد کی ہر ممکنہ کوشش کی، لیکن جب سے عائشہ اکرام اور اس کے ساتھی ریمبو کی ویڈیوز اور آڈیو کالز منظرعام پر آئیں سب کو عائشہ اکرام ہی قصور وار نظر آ رہی ہیں
کیونکہ وہ بے گناہ معصوموں سے پانچ پانچ لاکھ روپے لینے کی پلاننگ کر رہی تھیں جس پر ہرکوئی انہیں آڑے ہاتھوں لے رہا ہے لیکن وہیں اقرارلحسن نے عائشہ کی حمایت کرنے پر عوام سے معافی مانگ لی۔ انہوں نے اپنی ویڈیو میں کہا کہ:
اقرار الحسن نے اپنی ویڈیو میں کہا کہ: ” میں معافی مانگتا ہوں کہ میں عائشہ اکرام کے ساتھ کھڑا ہوا، میں نے ایک ایسی لڑکی کو بہن کہا اور اُس کے سر پر ہاتھ رکھا جس نے خود کو سرِعام ننگا کرنے والوں کے ساتھ ہی سودے بازی شروع کر دی، ایسا تو جسم فروش عورتیں بھی نہیں کرتیں۔ میں آج بھی کہتا ہوں کہ اُس کے ساتھ جو ہوا وہ غلط تھا
لیکن اس نے اپنی عزت کی قیمت لگا کر اس سے بھی زیادہ غلط کیا۔ اللہ کی وحدانیت کی قسم اس معاملے میں میری کوئی ضد یا انا نہیں تھی،
لوگوں کی گالیاں کھا کر بھی میں نے صرف اس لئے اس کا ساتھ دیا کیونکہ میں صدقِ دل سے یہ سوچتا تھا کہ اس کا کردار اللہ اور اس کا معاملہ ہے، لیکن اب تو وہ جھوٹے سچے ملزموں سے پانچ پانچ لاکھ لے کر, اُن سے ڈیل کر کے اُن پر ظلم کرنے جا رہی تھی
یہ جانتے ہوئے بھی کہ گرفتار ملزمان میں سے اکثریت غریب لوگوں کی ہے۔ اگر آپ سمجھتے ہیں کہ اللہ نے مجھ سے کبھی بھی کوئی اچھا کام لیا ہے تو اس کام کے صدقے مجھے معاف کر دیں۔ مجھ سے ظالم اور مظلوم میں فرق کرنے میں بڑی بھول ہوئی