عورت کیا ہے؟ سچی مگر تلخ باتیں
دنیا میں عورت کو سب سے زیادہ عزت قرآن پاک نے دی ہے۔ عورت کو عزت کی نگاہ سے دیکھا کرو تم اسی کے ذریعے دنیا میں آئے ہو۔ مرد کو عورت کے کردار کی کتنی فکر ہوتی ہے۔ اتنی فکر اگر اپنے کردار کی کی کرے تو کتنی عورتیں بدکردار کہلانے سے بچ جائیں۔ یہ سچ ہے کہ عورت میں دردسہنے کی عادت ہے مگر اس کا یہ مطلب بھی نہیں کہ وہ درد دیے جانے کی مستحق ہے۔ مرد کاگناہ وقت کے تالاب میں کنکر کی طرح ڈوب جاتا ہے۔
جبکہ عورت کا گناہ ساری عمر کنول کے پھول کی مانند سطح آب پر رہتا ہے۔ بس یہی ایک سچ ہے۔ عورت کےلیے ضروری ہے کہ گناہ کرنے سے پہلے وہ اپنے آپ پر ترس ضرور کھائے کیونکہ گناہ کرنے والی عورت کو توبہ کے بعد بس اللہ معاف کرتا ہے۔ لوگ نہیں۔ عورت کی عزت کرو کیونکہ قرآن نے خود عورت کو اپنی پسند ناپسند ظاہر کرنے کا پورا حق دیا ہے۔
سب سمجھتے رہے عورت معشوق ہے صرف شاہ لطیف کومعلوم تھا کہ عورت عاشق ہے اس لیے شاہ لطیف نے لکھا عورت عشق کی استا د ہے۔ عورت کے پاس یہ صلاحیت ہے کہ حالات کے تقاضے کا مطابق وہ والدین کا بیٹا بھی بن سکتی ہے۔ اور اپنی اولاد کا باپ بھی۔ عورت تھی اس لیے غیر ت کے نام پر قتل کردی گئی ورنہ بے غیرتی کے بڑے بڑے ریکارڈ تو اب بھی ہمارے معاشرے کے مردوں کے نام ہی ہیں ۔
بیویاں اور بیٹیاں ہر کسی کو حضرت فاطمہ جیسی چاہیں لیکن کوئی بھی حضرت محمدؐ جیسا باپ نہیں بنتا اور نہ ہی حضر ت علی جیسا شوہر۔ عورتیں اپنافیصلہ خود نہیں لے سکتیں ۔ عورت اپنے لیے پسند کا ماحول نہیں بنا سکتی ۔ عورت خود کو بے گناہ ثابت نہیں کرسکتی۔ سوائے اللہ پر معاملہ چھوڑنے کے۔اللہ پاک نے عورت کو مرد کی پیشانی سے نہیں بنایا کہ وہ مرد پر حکمرانی کرے، نہ اس کے پاؤں سے پیدا کیا کہ وہ اس کی غلامی کرے بلکہ اس کی پسلیوں سے پیدا کیا کہ وہ اس کے دل کے قریب ہو۔
عورت تب برباد ہونا شروع ہوتی ہے۔ جب اس کے حسن کی تعریف ایک غیر مرد کررہاہوتا ہے۔ عورت اگر محبت کر بھی لے تو بھی اقرار نہیں کرتی مرد کو محبت نہ بھی ہو لیکن اقرار ضرور کر لے گا۔ جب تک عورت نہ چاہے مرد اپنی حد کبھی پار نہیں کرسکتا ۔عورت مرکز نگا ہ بننا چاہتی ہے۔ لیکن گھورے جانے پر اعتراض ہے اسے ۔ اپنی بیوی کو کبھی بھی دکھ نہ دیں کیونکہ بیویوں کی دنیا بہت چھوٹی ہوتی ہے۔ اپنے شوہر سے شروع ہوتی ہے۔
اور شوہر پر ہی ختم ہوجاتی ہے۔ ایک لڑکی جب رخصت ہورہی ہوتی ہے۔ تو وہ صرف اپنا گھر نہیں چھوڑ رہی ہوتی بلکہ گھر کے ساتھ اپنا بچپن اپنے ناز نخرے اپنی انا اپنا آپ بھی چھوڑ رہی ہوتی ہے۔ عورت کی زندگی میں اولاد مرد کے نصیب سے ہوتی ہے۔ اور مرد کی زندگی میں دولت عورت کے نصیب سے آتی ہے ۔ لیکن عجیب بات ہے کہ جب دولت نہ ہوتو عورت آنکھ پھیر لیتی ہے۔ اور بے اولاد عورت کو شوہر دوسری شادی کا خواب دیکھنے لگتا ہے