لوہے کا 60 لمبا پل ہی چرا لیا۔۔ پولیس کو چوروں کی تلاش
“انھوں نے خود کو سرکار کی جانب سے بھیجی ہوئی ٹیم ظاہر کیا اور یہاں کام کرنے لگے۔ وہ لوگ بھاری مشینیں اور گیس کٹرز لے کر آئے اور دو دن تک کام کرتے رہے“
یہ کہنا ہے بھارت کی ریاست پٹنا سے کچھ فاصلے پر موجود امیار گاؤں کے رہائشی گاندھی چوہدری کا۔ گاندھی چوہدری نے غیر ملکی خبر رساں ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ گاؤں کے لوگوں نے محکمہ آب پاشی کو پل اتارنے کی درخواست دی ہوئی تھی جس کی وجہ سے انھیں شک نہ ہوا جب گاؤں والوں نے کام کرنے والے لوگوں سے ان کی شناخت کے بارے میں پوچھا تو ان کا کہنا یہی تھا کہ انھیں محکمہ آب پاشی والوں نے بھیجا ہے۔
بھارت میں لوہے کے پارٹس بیچنا منافع بخش کاروبار ہے
پولیس کا کہنا ہے کہ یہ پل تین دہائیوں قبل بنایا گیا تھا اور استعمال نہیں ہوتا تھا جس کی وجہ سے گاؤں والے اسے ہٹوانا چاہتے تھے۔ بھارت میں لوہے کے پارٹس کو بیچنا ایک فائدہ مند کاروبار ہے جس کی وجہ سے لوگ اکثر لوہے کے اسکریپس چوری کرتے ہیں جبکہ امیار کا چوری ہونے والا پل 60 فٹ لمبا تھا جسے دو یا دو سے زائد حصوں میں تقسیم کرکے بیچا جاسکتا ہے۔
کچھ چوروں کی تلاش جاری ہے
مقامی پولیس افسر سبھاش کمار کے مطابق انھوں نے سرکاری املاک کو خراب کرنے اور چوری کرنے والے کچھ افراد کی شناخت کرلی ہے جبکہ باقی چوروں کو پکڑنا ابھی باقی ہے۔