مجھے دشمن کے بچوں کو پڑھانا ہے ۔۔ شارع فیصل پر موجود فیلکن مال تعلیمی ادارے میں تبدیل
پاکستان میں غیر قانونی عمارتوں کی تعمیر اور پھر زمین کسی اور کام کے لیے استعمال ہونا معمول ہے۔
ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو ایک ایسے ہی واقعہ سے متعلق بتائیں گے جو گزشتہ روز سے سوشل میڈیا پر وائرل ہے۔
اگر شارع فیصل پر کارساز اور ڈرگ روڈ کے درمیان ایک شاپنگ مال پر آپ کی نظر پڑی ہو تو ہو سکتا ہے آپ حیرت میں مبتلا ہو گئے ہوں کہ یہ مال اس کینٹونمنٹ ایریا میں کیا کر رہا ہے۔
“رینبو” کے رنگ کے ڈیزائن والا فیلکن مال دراصل پاکستان ائیر فورس کی شاہین فاؤنڈیشن کی جانب سے بنایا گیا ہے، یہ زمین پاکستان ائیر فورس کو دفاعی مقاصد کے لیے استعمال کرنے کے لیے الاٹ کی گئی تھی۔
شاہین فاؤنڈیشن کی جانب سے یہ پرجیکٹ کراچی کی مشہور ترین شاہراہ پر بنایا جا رہا تھا، جس کے لیے یقینا بھاری انویسٹمنٹ بھی کی گئی تھی۔ سوشل میڈیا پر پیجز اور ویب سائٹ بھی بنائی گئی تھی، البتہ ویب سائٹ اب بند ہے۔ جبکہ جو لینڈ لائن نمبر دیا گیا تھا وہ بھی زیر استعمال نہیں ہے۔
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق فیلکن مال کی اراضی دو لاکھ پانچ ہزار مربع فٹ پر مشتمل ہے۔ اس زمین کو ریستوران، سینما ہال، تفریحی مقا، فوڈ کورٹ میں تقسیم کیا گیا ہے، 21000 اسکوائر فٹ ریستوران کے لیے، 11000 اسکوائر فٹ سینما ہال، 9000 اسکوائر فٹ تفریحی مقام کے لیے اور 5000 اسکوائر فٹ فوڈ کورٹ کے لیے مختص کیا گیا تھا۔ جبکہ عمارت گراونڈ فلور سمیت 4 منزلوں پر قائم ہے۔
ادارے نے نام تبدیل کیا اور سوشل میڈیا سمیت عوام میں ہر طرح کا ردعمل سامنے آیا کوئی اس معاملے پر چپ رہا تو کوئی تفریح کا ذریعہ بنا رہا تھا۔ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ اس تعلیمی ادارے میں دشمن کے بچوں کو پڑھایا جائے گا۔
اس شاپنگ مال کو بنانے والے ادارے شاہین فاؤنڈیشن کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ ادارہ ہاؤسنگ اور رئیل اسٹیٹ کے کاروبار میں خود کو لیڈر تصور کرتا ہے۔ جبکہ ان کا ماننا ہے کہ وہ کلائنٹ اور کسٹمر کو بہترین سروس اور دوستانہ ماحول فراہم کرتے ہیں۔
پاکستان ائیر فورس کی دفاعی زمین پر شاپنگ مال بنانے پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب س شدید ردعمل سامنے آیا ہے، اس عمل سے نہ صرف ادارے کی ساکھ متاثر ہوگی بلکہ عوام کا اعتبار بھی کمزور ہوگا۔
واضح رہے سپریم کورٹ آف پاکستان نے گزشتہ ماہ کینٹومنٹ کی زمین پر کمرشل سرگرمیوں کے خلاف سماعت کی تھی اور اس موقع پر قرار دیا تھا کہ کراچی میں تمام غیر قانونی عمارتیں مسمار کر رہے ہیں، ایسا نہیں ہو سکتا ہے کہ فوج کی غیر قانونی تعمیرات چھوڑ دیں۔