وینٹی لیٹر پر بھی نماز ادا کر رہے ہیں ۔۔ پشاور حادثے میں زخمی ہونے والا شخص ہسپتال کے بستر پر نماز پڑھتے ہوئے، ویڈیو دیکھیں

پشاور مسجد میں ہونے والا حادثہ انتہائی افسوس ناک ہے۔ اس کی جتنی مذمت کی جائے وہ کم ہوگی کیونکہ عبادت کے دوران کسی کو تکلیف پہنچانا کسی بھی مذہب میں جائز نہیں ہے۔ اس نقصان کی بھرپائی زندگی بھر کوئی نہیں کر سکتا۔ اس خوفناک حادثے میں 67 کے قریب افراد اپنی زندگی کی بازی ہار گئے۔ کسی کا بھائی دنیا سے گیا تو کسی کا شوہر، کوئی بیٹی اپنے باپ کا انتظار کرتی رہ گئی تو کوئی ماں بیٹے کی یاد میں آج بھی تڑپ رہی ہے۔ جہاں اس حادثے میں زخمیوں کی تصاویر اور ویڈیوز وائرل ہوئیں وہیں ایک ایسے زخمی شخص کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر شیئر کی جا رہی ہے جو اس حآدثے میں زخمی ہیں اور وینٹی لیٹر پر موجود ہیں لیکن وہ اس حال میں بھی عبادت کر رہے ہیں اور نماز پڑھ رہے ہیں۔

پشاور کا قصہ خوانی بازار ایک تاریخی مقام ہے جہاں ماضی میں تاجر اور مسافر قہوہ خانوں میں بیٹھ کر ادھر ادھر کے قصے سنایا کرتے تھے۔ لیکن اب یہ تایخ بدل گئی اور پچھلے 10 سالوں سے یہ علاقہ خوف کی علامت بن گیا ہے یہاں 400 سے زائد دھماکے ہوچکے ہیں اور اب تک لاکھوں لوگ اپنی جانیں قربان کرچکے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق پشاور حادثے میں جاں بحق ہونے والوں میں سے کچھ کے نام یہ ہیں: مظہر علی کیانی، میر افضال حسین، انیق حسین، میر ناصر علی، جمیل خان، محمد علی میر، سید انیس الحسنین، منور حسین، مولانا ارشاد خلیلی، ننھا فہیم عباس، فاتح علی خان، عامر علی، علی مرتضیٰ، محمد آصف، مجاہد علی اخونزادہ، مظہر علی اخونزادہ، حسن علی اخونزادہ، علی رضا، سید طیب رضا شاہ، شیر علی میر(ماما شیر علی)، کانسٹیبل اختر حسین، سردار خورشید الحسن، سید انیس آغا جعفری، حسن علی، الیاس حسین، باز گل، جابر حسین بنگش، مظاہر حسین بنگش، منتظر مہدی، سردار زاہد علی، پروفیسر(ریٹائرڈ) ظفر علی، ڈاکٹر اسد بنگش، عقیق حسین، ناصر علی، آغا غضنفر علی، سردار وقار الحسن، محسن شاہ، سید اکبر علی شاہ رضوی، علی آغا، عید محمد، علی اکبر ولد سرور حسین ، حاجی ضابط حسین، عبدالعلی ، شہادت حسین میر، ریاض علی میر ہیں۔ ان کےعلاوہ جاں بحق ہونے والوں کے نام سامنے نہیں آئے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں