پولیس کا عائشہ اکرم کے خلاف گھیرا تنگ
گریٹر اقبال پارک دست درازی کیس میں اہم ہیش رفت سامنے آئی ہے۔ ٹک ٹاکر عائشہ اکرم کے گرد بھی گھیرا تنگ ہونے لگا ہے۔پولیس کے مطابق عائشہ اکرم نے مرضی سے قابل اعتراض ویڈیوز بنوائیں۔ قابل اعتراض ویڈیو بنانے پر عائشہ کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔پیکا ایکٹ کے تحت کارروائی کرنے کی لیگل ڈیپارٹمنٹ سے رائے طلب کر لی گئی ہے۔پولیس کے مطابق مرضی سے ویڈیوز بنوانا اور سوشل میڈیا پر وائرل کرنا جرم ہے۔
ٹک ٹاکر عائشہ اکرم اور ریمبو کی نازیبا ویڈیوز ووائرل ہوئی تھیں۔ خیال رہے کہ ریمبو اور عائشہ اکرم کی مبینہ آڈیو ٹیپ آنے کے بعد کیس ایک نیا رخ اختیار کر چکا ہے۔ گذشتہ روز بھی عائشہ اکرم اور اس کے ساتھی ریمبو کی ایک اور آڈیو منظر عام پرآئی تھی۔
آڈیو میں ریمبو مبینہ طور پر عائشہ اکرم کی ویڈیوز لیک کرنے کی دھمکی دے رہا تھا۔یاد رہے کہ اس سے پہلے بھی مینار پاکستان پر دست درازی کیس میں عائشہ اکرم اور ریمبو کی مبینہ آڈیو ٹیپ سامنے آئی تھی۔ آڈیو ٹیپ میں عائشہ اکرم اور ریمبو کے مابین مکالمہ ہوا اور پوچھا گیا کہ مجرم چھ ہیں یا سات ۔ جس پر عائشہ اکرم نے ریمبو کو بتایا کہ مھرم چھ ہیں جنہیں شناخت کیا ہے۔
عائشہ اکرم اور ریمبو کے مابین مکالمے میں منصوبہ بندی کی گئی کہ فی مجرم کتنے پیسے لیے جائیں ، زیادہ تر مجرم غریب ہیں۔لیک ہونے والی مبینہ آڈیو ٹیپ میں عائشہ اکرم نے کہا کہ مشکل سے ان لوگوں نے پانچ پانچ لاکھ کرنے ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ کیس میں گرفتار ملزمان سے عائشہ اکرم اور ریمبو نے رہائی کے بدلے رقم لینے کی منصوبہ بندی کی تھی۔ پولیس نے اس آڈیو ٹیپ کو کیس کے ریکارڈ کا حصہ بنا دیا۔ اس حوالے سے ڈی آئی جی انویسٹی گیس شارق جمال نے کہا کہ ہم اس کال کا جائزہ لے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ریمبو کا فون قبضے میں لے لیا گیا ہے۔ فون کال کی ریکارڈنگ کو کیس کا حصہ بنا رہے ہیں۔ ریمبو چار روز کے جسمانی ریمانڈ پر ہے، کیس میں کافی تفصیلات سامنے آ رہی ہیں۔