ڈالر کی قیمت 190 روپے ہوگئی.. کس حکومت میں ڈالر کی قیمت سب سے زیادہ بڑھی؟ تفصیلی جائزہ
گزشتہ روز جمعرات کو ڈالر کی قیمت میں 3 روپے 12 پیسے کا اضافہ ہوا اور ڈالر پاکستان کی تاریخ میں اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔ کل ڈالر کی قیمت 189.25 تک جا پہنچی جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 190 سے زائد رہی۔ ڈالر کی یہ قیمت نہ صرف پاکستان کی تاریخ میں سب سے زیادہ ہے بلکہ ایک ساتھ اچانک اتنی قدر کا بڑھ جانا بھی نیا ریکارڈ ہے جس کی وجہ سے پاکستان کی معیشت کو شدید دھچکا پہنچا ہے کیوں کہ ڈالر کی شرح سود میں اضافے کی وجہ سے لئے گئے قرضوں میں 1200 ارب کا حجم بڑھ گیا ہے۔
کس جمہوری حکومت میں ڈالر کی قیمت زیادہ بڑھی؟
ڈالر کی قیمت پچھلی حکومتوں میں بھی بڑھتی رہی ہے لیکن تحریک انصاف کی حکومت میں ڈالر کی قیمت میں مسلسل کئی بار اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ اس آرٹیکل میں جائزہ لیں گے کہ سابقہ حکومتوں کے مقابلے میں پی ٹی آئی کی گورنمنٹ میں ڈالر کی قیمت کس قدر بڑھی۔
صرف ساڑھے تین سال میں دو گنا اضافہ
وائس آف امریکہ کے مطابق 2008 سے 2013 تک آصف علی زرداری کے صدارتی دورِ حکومت میں ڈالر کی قیمت35 روپے اضافے کے ساتھ 62.77 سے 97.9 تک جا پہنچی تھی۔ جبکہ 2013 میں قائم ہونے والی نواز شریف کی حکومت کے تقریباً ساڑھے چار سالوں میں 17 روپے کا اضافہ ہوا جس کی وجہ سے ڈالر کی قیمت 98.15 سے بڑھ کر 115.5 تک آگئی۔ معیشت کو گرنے سے بچانے اور اہم پالیسیاں تشکیل دینے کے دعوے کرنے والے عمران خان کے دور میں حیرت انگیز طور پر یہ اضافہ دگنا ہوگیا ہے اور صرف ساڑھے تین سالوں میں ڈالر کی قیمت 187 سے 123.4۔ تک پہنچ گئی ہے یعنی اتنے سے عرصے میں ہی ڈالر کی قیمت میں 63روپے کا اضافہ ہوگیا ہے۔