کامیابی حوصلے سے ملتی ہے اور حوصلے۔۔۔
کفر کے بعد سب سے بڑا گن اہ کسی کی دل آزاری ہے ۔ جب کوئی دوست تمہیں اپنا راز بتائے تو سمجھ لینا کہ وہ اپنی عزت تمہیں امانت دے رہا ہے اس میں کبھی بھی خیانت مت کرنا ۔
کسی کا عیب تلاش کرنے والے کی مثال اس مکھی جیسی ہے جو سارا خوبصورت جسم کو چھو ڑکر صرف زخم پر بیٹھتی ہے۔ وقت اور دولت دو چیزیں ہیں جوانسان کے اختیار میں نہیں وقت انسان کو مجبور اور دولت مغرور بنادیتی ہے ۔
سب سے پہلی عبادت یہ ہے کہ انسان مصیبت میں صبر کر کے اللہ پاک سے مدد کا منتظر رہے۔
کامیابی حوصلوں سے ملتی ہے حوصلے دوستوں سے ملتے ہیں دوست مقدروں سے ملتے ہیں اور مقدر انسان خود بناتا ہے۔
تین چیزیں ایمان کو تباہ کردیتی ہیں۔ امیردل کی محفل ، عورتو ں کی صحبت، جاہلوں سے بحث۔ جو شخص تمہار ا غصہ برداشت کرلے اور ثابت قد م رہے تو وہ تمہارا سچا دوست ہے۔
جو ذرا سی بات پر دوست نہ رہے وہ دوست تھا ہی نہیں اور جس کو ایسے دوست کی تلاش ہو جس میں کوئی خامی نہ ہواسے کبھی بھی دوست نہیں ملتا۔ سو دوستوں سے بہتر وہ ایک دشمن ہے۔
جو دل میں نفرت تو رکھتا ہے۔ لیکن منا فقت نہیں کرتا۔
ایسی غربت پرصبر کرنا جس میں عزت محفوظ ہو، اس امیری سے بہتر ہے جس میں ذلت و رسوائی ہو۔ رشتوں کی خوبصورتی ایک دوسرے کی بات توبرداشت کرنے میں ہیں بےعیب انسان تلا ش کرو گے تو اکیلے رہ جاؤ گے۔ انسان کے کردار کی دو منزلیں ہیں دل میں اتر جانا یا دل سے اتر جانا۔ زندگی کی اصل خوبصورتی یہ نہیں کہ آپ کتنے خوش ہیں بلکہ زندگی کی اصل خوبصورتی تو یہ ہے کہ دوسرے آپ سے کتنے خوش ہیں