کیا لپ سٹک لگے ہوئے چہرے پر وضو ہوجاتا ہے ،لپ اسٹک لگانا اسلام میں حرام ہے
ایک بہن کا سوال وہ کہتی ہیں کہ آج کل میک اپ کا رواج بدقسمتی سے عام ہوگیا ہے اور عورتیں لپ سٹک کو ہٹائے بغیر وضو کرلیتی ہیں یہاں تک کہ لپ سٹک لگی ہوئی ہو اور نماز تک پڑھ لیتے ہیں اس مسئلے میں علمائے کرام کیا ارشاد فرماتے ہیں ۔ اس کا جواب یہ ہے کہ مذکورہ چیزیں ناپاک ہیں تو ان کا جسم پر لگانا ہی جائز نہیں نماز میں جسم تو کیا کپڑے اور جگہ کا پا ک ہونا بھی ضرور ی ہے۔
اگرپاک ہے تو اگر یہ چیزیں چہرے کی رنگ اور ہیئت کوبدلتی ہیں تو اس کا استعمال مقروح ہے حتیٰ کہ تیمم کرنے والے کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ مٹی کو چہرے پر اس طرح نہ لگائیں کہ جس سے ہئیت چہرہ متغیر ہوجائے اگر ہونٹوں پر لپ سٹک لگی ہوئی ہے تو اس کو چھڑا کر نماز پڑھیں کیونکہ نماز میں لپ سٹک لگانا مقروح ہے
اسی طرح ایک اور سوال وہ کہتی ہیں کہ آنکھوں پر مسکارہ اور آئی لائنر لگا ہو توکیا اس کو چھڑائے بغیر وضو کیا جائے تو وضو ہوجائیگا ۔آنکھوں پر مسکارہ یا آئی لائنر لگا ہوا ہو تو اس کو چھڑا کر وضو کیا جائے کیونکہ اس کی تہہ آنکھوں یا پلکوں پر رہ جاتی ہے۔
جس سے پانی وہاں تک نہیں پہنچ سکتا ۔پلکوں کا ہر بال پورا دھونا فرض ہے اگر اس میں کیچڑ وغیرہ کوئی سخت چیز جم گئی ہو تو اس کو چھڑانا بھی فرض ہے ۔ اسی طرح ایک اور سوال کہ میرے ہاتھوں کے انگلیوں میں اتنی تنگ انگوٹھی ہے کہ وضو کرنے سے پانی اس کے نیچے تک نہیں پہنچتا تو کیا ایسی صورت میں وضو ہوجائیگا ۔اس کا جواب اگر انگوٹھی تنگ ہوں کہ پانی نیچے نہ بہے تو اتار کر دھونا فرض ہے
اگر صرف ہلا کر دھونے سے پانی بہہ جاتا ہے تو حرکت دینا ضروری ہے اگر ڈھیلے ہوں تو بے ہلائے بھی پانی بہہ جائیگا تو کچھ ضرور نہیں اسی طرح کنگن گہنے اور چوڑیوں کا بھی یہی حکم ہے ۔ اگر انگوٹھی تنگ ہو پانی نہ پہنچتا ہو تو ہلا نا واجب ہے یہ ادب ہے اسی طرح انگوٹھی ڈھیلی ہو تو ہلائے اور اگر تنگ ہو لیکن پانی پہنچنے کا علم ہوتاکہ مبالغہ وضو اچھی طرح ہوجائے ۔