ہم ایک ساتھ اندر نہیں جا سکتے
عورت گھر سے باہر کوڑا پھینکنے نکلی تو اس کی سامنے نظر پڑی. وہاں تین سفید داڑھیوں والے بابے بیٹھے ہوئے تھے.
وہ ان کے پاس گئی اور ان کو اپنے گھر بلا لیا. اس نے سوچا کہ وہ بھوگے ہوں گے. انہوں نے پوچھا کہ کیا آپ کا خاوند گھر پر ہے تو عورت نے نفی میں جواب دیا. بابوں نے بولا کہ ہم تب تک اندر نہیں آسکتے جب تک آپ کا خاوند گھر پر موجود نہ ہو. ہم اس کے آنے تک یہیں بیٹھے رہیں گے. تھوڑی دیر بعد اس کا شوہر آفس سے لوٹا تو اس عورت نے اس کو چائے دی اور بتایا کہ باہر کچھ بابے بیٹھے ہیں اور میں سوچ رہی تھی کہ ان کو اندر بلا کر کھانا دے دوں. اس کے شوہر نے اجازت دے دی.
وہ باہر گئی اور باہر گئی اور ان کو بتایا کہ میرا آدمی آگیا ہے آپ لوگ اندر آجائیں. وہ بولے کہ ہم تینوں ایک وقت میں اندر نہیں جا سکتے . ایک وقت میں ہم میں سے صرف ایک ہی اندر جائے گا. پہلے بابے نے بولا کہ میں محبت ہوں، دوسرے نے بولا کہ میں دولت ہوں اور تیسرے نے بتایا کہ میں کامیابی ہوں. اب آپ اندر جا کر فیصلہ کر لو کہ ہم تینوں میں سے آپ کو گھر کے اندر کس کو مدعو کرنا ہے.عورت اندر گئی اور اپنے خاوند کو یہ ماجرا بتایا. اس کے شوہر نے بولا کہ ظاہر ہے، دولت کو اندر بلاؤ. عورت بولی کہ آپ کو نہیں لگتا کہ ہمیں کامیابی کو اندر بلانا چائیے ہے. اتنے مین ان کا بیٹا بولا کہ نہیں نہیں..پلیز محبت کو اندر بلائیں. دونوں نے فیصلہ کیا کہ وہ کریں گے جو ہمارے بیٹے نے تجویز کیا ہے. عورت باہر گئی اور بولا کہ ہم لوگوں نے مل کر فیصلہ کیا ہے کہ محبت کو کھانے پر بلائیں گے. اتنے میں وہ تینوں اندر جانے کے لیے اٹھ کھڑے ہوئے. عورت نہ حیرانگی سے پوچھا کہ آپ نے تو بولا تھا کہ ایک وقت میں ایک ہی اندر جا سکتا ہے تو پھر آپ تینوں کیوں آرہے ہیں؟ تو انہوں نے جواب دیا کہ اگر آپ لوگوں نے دولت کو اندر بلایا ہوتا تو صرف دولت ہی اندر جاتا کیونکہ دولت انسان کو تنہا کر دیتی ہے. اگر آپ نے کامیابی کو چنا ہوتا تو بھی اکیلے کامیابی ہی اندر جا سکتا تھا. کیونکہ کامیابی بھی انسان کو اکیلا کر دیتی ہے. لیکن کیونکہ آپ لوگوں نے محبت کو اہمیت دی ہے تو آپ کو معلوم ہونا چاہیے کہ جب محبت کسی بھی گھر میں اپنے پاؤں جما لیتی ہے تو کامیابی اور دولت اس گھر میں خود بخود داخل ہو جاتی ہے
حاصل سبق بالکل صاف ہے کہ انسان جب دولت یا کامیابی حاصل کرنے کو اپنا نصب العین بنا لیتا ہے تو وہ اکیلا رہ جاتا ہے لیکن محبت وہ مقدس جذبہ ہے کہ اگر یہ گھر والوں کے درمیان درحقیقت پنپنے لگ جائے تو دنیا کی ہر نعمت اور رحمت اس گھر کو اپنی منزل بنا لیتی ہے. وہ گھر خوشیوں، مسرتوں اور رحمتوں کا گہوارہ بن جاتا ہے. انسان کو اپنی ترجیحات سیٹ کرتے ہوئے ایسی باتوں کا خیال رکھنا چاہیے ہے. جس گھر کے لوگ ایک دوسرے سے پیار کرتے ہیں، ادھر دولت اور کامیابی خود بخود گھر کر لیتے ہیں.