ہم بھول چکے تھے کہ ہماری کوئی بہن بھی ہے۔۔ جانیں 40 سال بعد اپنے کھوئے ہوئے خاندان کو ڈھونڈنے والی منی کی اصل کہانی

“مجھے بہت حیرانی تھی کیونکہ شروع میں تو میں اپنی بہن کو پہچان نہیں پایا تھا لیکن پھر انھوں نے مجھے گاؤں اور گھر والوں کے نام بتائے تو مجھے یقین ہوگیا کہ وہ میری بڑی بہن ہیں جو 40 سال پہلے ہم سے بچھڑ گئیں تھیں“

یہ الفاظ اکرم کے ہیں جنھیں اپنی دہائیوں پہلے بچھڑنے والی بہن اچانک واپس مل گئیں۔ اکرم کہتے ہیں کہ وہ بہت چھوٹے تھے تب ان کی بڑی بہن منی اچانک کھو گئیں تھیں۔ ان کے والد نے دو سال تک اپنی بیٹی کو ڈھونڈا لیکن جب وہ نہیں ملیں تو ان کو لگا شاید وہ دنیا میں نہیں رہیں۔

منی کے ساتھ کیا ہوا تھا؟

دوسری جانب منی کا کہنا ہے کہ جب وہ 16 برس کی تھیں تو ان کے ایک قریبی عزیز نے انھیں انسانی اسمگلنگ کے زریعے بھارت سے پاکستان پہنچا دیا تھا۔ منی کا تعلق بھارت کے شہر مراد آباد سے ہے۔ یہ تمام باتیں منی نے ایک ویڈیو میں بیان کیں جو واٹس ایپ پر وائرل ہوگئی اور اتفاق سے پاکستان میں موجود ان کے بھائی نے سن کر انھیں پہچان لیا۔ اس طرح منی جن کا نام اب بشریٰ ہے، اپنے خاندان کو دوبارہ مل گئیں۔

میں بہت خوش ہوں لیکن اپنے گھر والوں سے ملنا چاہتی ہوں

منی کا کہنا ہے کہ بعد میں سجاد نامی شخص سے ان کی شادی ہوگئی اور اب وہ 4 بچوں کی والدہ ہیں اور اپنی زندگی میں کافی خوش ہیں۔ لیکن وہ اپنے خاندان والوں سے ملنا چاہتی ہیں۔

اکرم کا بھی کہنا ہے کہ وہ اپنی بہن سے ملنا چاہتے ہیں۔ اگر بھارت کے وزیرِ اعظم ان کا ویزا جاری کردیں تو ضرور اپنی بہن سے ملیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں