20 سال سے یہاں آ رہی ہوں، سب بیماریاں ختم ہو جاتی ہیں ۔۔ پاکستان کا یہ کونسا علاقہ ہے جہاں لوگ خود ہی مٹی میں دفن ہو رہے ہیں؟ دیکھیے
انسان جتنا مرضی حوصلہ مند ہو مگر بیماریوں سے ڈرتا ضرور ہے کہ کہیں یہ بیماری بڑھ نہ جائے۔ آج ہم یہاں یہ بات کریں گے کہ اس ترقی یافتہ دور میں بھی کچھ لوگ اپنے آپ کو بیماریوں سے بچنے کیلئے خود ہی مٹی میں دفن ہو رہے ہیں۔
ماجرا دراصل یہ ہے کہ پاکستان کے علاقے مظفر گڑھ میں ایک ایسی جگہ بھی پائی جاتی ہے جہاں لوگوں کا ماننا ہے کہ یہاں کی اگر ریتلی مٹی میں خود کو دفن کریں گے تو وہ بالکل ٹھیک ہو جائیں گے۔
اس بات میں کتنی حقیقت ہے یہ تو اللہ پاک کی ذات ہی جانتی ہے بہرحال یہاں آپکو یہ بتاتے چلیں کہ یہ ایک مزار ہے جہاں لوگ اپنی مرادیں لے کر آتے ہیں۔ مذکورہ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک عورت کو دوسری عورت مٹی میں اپنے ہاتھوں سے دفن کر رہی ہے۔
یہاں آگے بڑھنے سے پہلے یہ بتا دیں کہ مٹی میں دفن ہونے والوں کا منہ دفن نہیں کیا جاتا،صرف جسم ہی دفن کیا جاتا ہے۔ جب اس دفن ہونے والی عورت سے بات چیت کی گئی تو اس کا کہنا تھا کہ اسے کھایا ہوا کھانا ہضم نہیں ہوتا تھا، جو بھی کھاتی تھی الٹی ہو جاتی تھی۔
یہی نہیں اس خاتون نے تو یہ تک دعوی کر ڈالا کہ وہ 20 سالوں سے یہاں آ رہی ہے اور مختلف بیماریوں سے اسکی جان یہاں آنے سے ہی چھٹی ہے۔ اس کے علاوہ غور طلب بات یہ بھی ہے کہ یہاں آنے والے تمام لوگ کوئی 5 یا پھر 10 منٹ کیلئے نہیں اس مٹی میں دفن ہوتے بلکہ 1 گھنٹہ، 2 گھنٹہ اور تو اور کئی مرتبہ تو لوگ 1 دن کیلئے بھی اس مٹی میں دفن رہتے ہیں۔