ہم عورت کو نکاح میں رکھتے ہیں یا نگاہ میں مسئلہ تب آتا ہے

ہر مرد کی بیوی اس کے لیے ہیرے کی طرح ہے۔ اور دوسری عورتیں لوہا تو پھر وہ شخص عقلمند کیسے ہوسکتا ہے؟ جو ہیرے کو چھوڑ کر لوہے کے پیچھے بھاگے۔ عورت کے بارے میں مشہور ہے کہ وہ راز نہیں رکھ سکتی لیکن حقیقت یہ ہے کہ عورت کو راز رکھنا اگر نہ آتا تو کوئی بھی مرد سراٹھا کر نہ جی سکتا۔ عورت رو سکتی ہے۔

دلیل نہیں پیش کرسکتی اس کی سب سے بڑی دلیل اس کی آنکھ سے ڈھلکا ہوا آنسو ہوتا ہے۔ اس عورت کے دلی سکون کا کوئی اندازہ نہیں لگایا جاسکتا جس کی محبت اس کا شوہر ہو۔ بہترین بیوی وہ ہے جو شوہر کی موجودگی میں عورت اور اس کے غیر موجودگی میں مرد بن جائے۔ ہم یا عورت کو نکاح میں رکھتے ہیں یا نگا ہ میں اورمسئلہ تب آتا ہے جب جسے نگاہ میں رکھتے ہیں اسے نکاح میں نہیں رکھتے اور جسے نکاح میں رکھتے ہیں اسے نگاہ میں نہیں رکھتے۔ اس معاشرے کا عجیب المیہ ہے کہ یہاں گھٹیا سے گھٹیا بے

حیا مرد کو بھی باحیا شریف اور پارسہ بیو ی چاہیے۔ مرد آنکھیں نیچے نہیں کرنا چاہتا عورت پردے کو جہالت سمجھتی ہے۔ مگر دونوں کو احترام اور عزت کی تلاش ہے۔ مرد اپنی بیوی اور اپنے خاندان کے درمیان پل کا کام کرتا ہے۔ اگر پل کمزور ہوتو سارے رشتے کمزور ہوجاتے ہیں۔ ماں تب بھی روتی تھی جب بیٹا کھانا نہیں کھاتا تھا اور ماں آج بھی روتی ہے۔ جب بیٹا کھانا نہیں دیتا۔ خدا نے یہ صفت صرف عورت کو بخشی ہے کہ وہ پاگل بھی ہوجائے تو اولاد یا درہتی ہے۔ اگر کوئی عورت آپ سے آپکا مرد چرالیتی ہے۔

تو سب سے اچھا بدلہ یہ ہے کہ اسے ادھر ہی رہنے دیں کیونکہ اصلی مرد کبھی چوری نہیں ہوتے۔ محبت کی راہوں پر بچھڑنے والی اگر عورت ہو تو نئے راستوں سے مانوس ہوتے ہیں۔ اسے دیر نہیں لگتی لیکن مرد جہاں بچھڑتا ہے وہیں بکھر جاتا ہے۔ عورت ہونا آسان نہیں عورتیں اپنا فیصلہ خود نہیں لے سکتیں۔ عورت اپنے لیے پسند کا ماحول نہیں بناسکتی۔

عورت خود کو بے گن اہ ثابت نہیں کرسکتی سوائے اللہ پر معاملہ چھوڑنے کے ۔ چادر کے اندر ایک عورت کی ہی نجات نہیں بلکہ ایک ملت کی نجات ہے۔ کیونکہ بے پردہ عورت پوری ملت کو گمراہ کردیتی ہے۔ ناک اور پگڑیوں تو اونچی رہ جاتی ہے۔

منتیں حوا کے جذبات کا مگر جنازہ نکل جاتا ہے۔ مرد کا عشق عورت کی محبت سے کئی گن اہ مضبوط ہوتا ہے۔ عورت محبت کرلے تب بھی رسم ورواج کی زد میں کسی اور کےساتھ گھر بسا لیتی ہے۔ اور مرد اگر عشق کر لے تو وہ اس عورت کو کبھی بھی کسی دوسرے مرد کےلیے نہیں چھوڑتا کیونکہ یہ اس کی انا برداشت نہیں کرتی۔ عورت سے اگر علم چھین لیا جائے تو جہالت نسلوں میں سفر کرے گی اور اگر علم کے نام پر پردہ چھین لیا جائے تو بے حیائی نسلوں میں سفر کرے گی۔ عورت کبھی بھی مرد شناس نہیں رہی مکار منافق چھوٹے مردوں سے دھوکہ کھاکر مخلص مرد کو دھوکہ دے کر اپنا انتقام لیا ہے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں