جنسی ناپاکی میں رہنے کے نقصانات، جس سے ہم بے خبر رہتے ہیں
میں اپنے جسم کو پاک رکھنا چاہئیے۔ بہت سے لڑکے لڑکیاں ناپاک ہونے کے بعد اپنے روز مرہ کے کام کاج کے ساتھ کھانے پینے میں بھی مصروف ھو جاتے ہیں۔ اس فکر سے بے فکر ھو کر کہ ابھی انکو اپنا جسم پاک بھی کرنا ھے۔ مسلمان اور کافر میں فرق انکے دین انکے ایمان اور بے شمار دوسرے معاملات کے علاوہ پاکی ناپاکی کے معاملات کا خیال رکھنا بھی ھے۔ یہ کام کافر لوگ کرتے ہیں۔ شہوت محسوس ھوئی مزہ لیا اسکے بعد اپنے اپنے
کاموں میں مصروف ہو گئے۔ ایک مسلمان کے لئے اسکے ناپاک جسم کو پاک رکھنا بے حد اہمیت رکھتا ہے۔ شائد ھم بھول گئے ہیں کہ ھم الحمد اللہ مسلمان ہیں۔ یہ طور طریقے کافروں کے ہیں۔ کافروں کے طور طریقے اپنائیں گے تو تباہی ھمارا مقدر ہے۔ ناپاکی کی حالت میں آپکے ارد گرد موجود شیطانی مخلوق انسان کے جسم سے چپکتی ہیں۔ اس پہ قبضہ کرنے کی کوشش میں رھتی ہیں۔ ناپاکی کی حالت میں خبیس شیطانی چیزیں شرم گاھوں سے کھیلتی ہیں۔ چاہے مرد ہو یا عورت یہ چیزیں شرم گاہوں میں عیب ڈالنا شروع کر دیتی ہیں۔ جو بڑھتے بڑھتے بیماری کی صورت اختیار کر جاتی ہیں۔ 80 فیصد جسمانی بیماریاں ھماری غلط عادات اور ناپاک جسم کی وجہ سے پیدا ھوتی ہیں۔ اللہ پاک نے جسم کی پلیدگی کے بعد غسل کرنے اور جسم کو پاک رکھنے کا حکم اس لئے نہیں دیا کہ اپکے جسم سے کسی پاس بیٹھے ہوئے کو بدبو نہ آئے۔ بلکہ اس بنیاد پہ حکم دیا گیا ہے کہ انسان غلیظ شیطانی مخلوق کے شر سے محفوظ رہے۔ اپنے بچوں، بھائیوں اور بہنوں کو غسل کے صحیح آداب بتائیں۔ سب سے زیادہ لوگ جو غلطی کرتے ہیں وہ غسل کے دوران ناک میں پانی ڈالنے کے طریقے سے دور رھتے ھوئے ناک کی ہڈی تک پانی نہیں پہنچا پاتے بس۔ ناک میں معمولی سی جگہ گیلی محسوس ھوئی اتنا ھی کافی سمجھتے ہیں۔ جب تک ناک میں پانی سے مرچیں محسوس نہ ھوں، مطلب پانی ناک کی ہڈی کی آخری حد تک نہیں چلا جاتا جہاں سے وہ ہلک میں بھی گر سکتا ھے، تب تک وضو کا طریقہ مکمل نہیں ھو گا۔ وضو نہ ھوا تو جسم نہانے سے پاک نہیں ھوا جتنی بار چاھیں نہائیں۔ مگر اپ کا جسم پاک نہیں ھو گا۔ چھوٹی چھوٹی سی باتیں دھیان میں رکھیں۔ تاکہ بڑے مسئلوں سے محفوظ رہیں۔