کونسی عورت مردکو پاگل کردیتی ہے؟


دنیا داری دیکھی جائے تو عورت کی شادی سسرال والوں سے ہوتی ہے۔ شریعت دیکھی جائے توعورت پرسب سے زیادہ حق اس کے شوہر کا ہوتا ہے ،مگر ہمارے آج کے معاشرے میں عورت کو شوہر سے زیادہ سسرال والوں کو خوش رکھنا پڑتا ہے۔ پاکیزہ او روفادار مرد عورت کا غرورہوتے ہیں۔ سنا ہے رزق عورت کے مقدر میں ہوتا ہے۔

اور اولاد مرد کے مقدر میں ، لیکن آج کل تو اولاد نہ ہونے پر مرد عورت کو ، اور رزق نہ ہونےپر ، عورت مردکو چھوڑ دیتی ہے۔ شہزادی ڈیانا کا کہنا تھا کہ گورے ، کالے اور یہودی سب ہی مجھ سے پیار کرتے تھے ، سوائے اس شخص کے جس سے مجھے محبت تھی۔ اگر گزارنا چاہو تو ایک عورت کےساتھ زندگی گزارنا بہت آسان ہے ۔مردانگی یہ نہیں ہوتی کہ کتنی لڑکیوں کو پھنسا سکتے ہو بلکہ مردانگی یہ ہے کہ ایک کے ساتھ کتنا نبھا سکتے ہو۔

جس نے محبت کی ہوتی ہے۔ محبت کا نام سنتے ہی اس کی آنکھوں میں نمی آجاتی ہے۔ زندگی کی سب سے بڑی انویسمنٹ ہم تب کرتے ہیں۔ جب ہم اپنی جوانی کے قیمتی سال محبت کو دے دیتے ہیں۔ جن کے دل حساس ہوتےہیں۔ ان کے آنسو کبھی بھی ضبط میں نہیں آتے ، وہ ہمیشہ برداشت کی حد توڑ کے آنکھوں کی دہلیز یں پار کر جاتے ہیں۔ دل کیوں حساس ہوتے ہیں۔ کیونکہ وہ ٹوٹ پھوٹ جانے کےبعد اپنی طاقت کھو چکے ہوتے ہیں۔ پھر بات بے بات آنکھیں بھر آتی ہیں۔

پھر عام لوگوں کی طرح مذاق ، طنز اور تکرار نہیں سہے جاتی۔ من چاہے شخص کا انتظار ہمارے اندر چڑ چڑاپن پیدا کر دیتا ہے۔ اور دنیا کا کوئی شخص من چاہے جتنی خوشی نہیں دے سکتا۔ اگر انسان صابر ہو تو اس کے ساتھ کی گئی ہر زیادتی کا جواب عرش سے آتا ہے۔ کونسی عورت مرد کو پاگل کردیتی ہے۔وہ عورت مرد کو دنوں میں نہیں بلکہ گھنٹوں میں پاگل کردیتی ہے۔ جو عورت اپنے مرد کی ” دکھتی رگ ” جانتی ہو

اپنا تبصرہ بھیجیں