اگر اپنا شوہر بھی ….. نکل آئے تو …..؟؟؟؟
شیخوپورہ تھانہ خانقاہ ڈوگراں کے علاقہ سالار بھٹیاں کے رہائشی آصف اللہ کی بیٹی سے شادی رچا کر اپنی نوبیاہتا دلہن کو سیر کے لئے دوبئی لیجانے والا بھیڑیا بن گیا
دوبئی میں واقع انیل ہوٹل کے تھرڈ فلور کے روم میں لیجا کر زبردستی جسم فروشی کرواتا رہا تفصیلات کے مطابق متاثرہ لڑکی کے والدآصف اللہ نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ اس کے پھوپھو زادبھائی رٹائرڈ
سب انسپکٹرمحمد یعقوب بھٹی کے بیٹے اویس یعقوب بھٹی کے ساتھ اس کی بیٹی(م) کی شادی ہوئی تھی شادی کے بعد اویس یعقوب نے اپنی نو بیاہتا دلہن کو ملیشیا سیر
کے لئے لیجانے کی خواہش ظاہر کی ،جیسے لڑکی کے گھر والوں نے خوشی خوشی قبول کر لیا اور یہ جوڑ ی ملیشیا کے لئے لاہور ائیرپورٹ سے اڑان بھر گئی لڑکی کو وہاں جا کے
معلوم ہوا کہ وہ ملیشیا کی بجائے دوبئی ائیر پورٹ پر موجود ہے اور پھر اسے ڈیرہ دوبئی کے علاقہ میں واقع انیل ہوٹل کے تھرڈ فلور کے ایک روم میں لیجایا گیا جہاں ناشتہ
کے ادھے گھنٹے بعد ہی اس کے اوسان اس وقت خطا گئے جب وہاں پر آ کر ایک بلیک فام نے اسکے ساتھ چھیڑ چھاڑ شروع کر دی جب (م) نے اپنے شوہر کی جانب امدادی نگاہوں
سے دیکھا اور اپنے مجازی خدا کو مدد کے لئے پکارا اور کہا کہ اس شخص کو منع کرئیے تو میری بیٹی کے شوہر نے کہا کہ اسے خوش کرو یہ ہمارا کسٹمر ہے اس نے تمہاری تصاویر
دیکھیں ہیں اور یہ تماری قیمت دے چکا ہے اور وہ منہ کالا کر کے چلا گیا رات تک 4 کسٹمر آئے اور مجھ نیم مردہ سے زیادتی کر کے چلے گئے ملزمان نے ناشتہ میں کوئی مخصوص
قسم کی میڈیسن ملا کر کھلائی تھی یہ سلسلہ 10 روز تک جاری رہا ،پھر ایک کسٹمر کو میری بیٹی کی حالت پر رحم آ گیا اس نے ٹچ نہیں کیااور کہا کی اپنے گھر والوں کا موبائل
نمبر دواور میرے والد کو تمام احوال سے آگاہ کر دیا پھر میں نے محمد یعقوب بھٹی پر زور دیا اور ٹکٹ بھیج کر اپنی بیٹی کوواپس پاکستان بلا لیا، اور بعدازاں محمد یعقوب
بھٹی نے مجھ سے معافی بھی طلب کی اور اسٹام پیپے بھی لکھ کر دیا اور ملزم کے خلاف کاروائی میں بھی ساتھ دینے کی یقین دہانی کروائی ،اس ظلم کی تمام حدیں
پار کرنے والے بااثر ملزمان کے خلاف قانونی کاروائی کے لئے آصف اللہ اور اس بیٹا تھانہ خانقاہ ڈوگراں پہنچے تو ملزم کا باپ وہاں پہلے سے موجود تھا پولیس نے ملزمان کے خلاف
کاروائی کرنے کی بجائے متاثرہ لڑکی کے باپ اور بیٹے کو حوالات میں بند کر دیا آصف اللہ نے انصاف کے حصول کے لئے ایف آئی اے لاہور کا بھی دروازہ کھٹکٹا رکھا ہے جہاں انکوائری
کا عمل جاری ہے ،متاثرہ لڑکی(م) نے وزیراعظم عمران خان وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار ،آئی جی پنجاب اور ڈی آئی جی شیخوپورہ سے مطالبہ کیا ہے کہ اس گینگ کے تمام کارندوں کو گرفتار کر کے کڑی سزا دی جائے تا کہ یہ بھیڑیے کسی اور ہوا کی بیٹی کے ساتھ یہ ظلم نہ کر سکیں