اگر ہم نہ سوئیں تو ۔۔ 24 گھنٹے جاگے رہنے سے انسان میں کیا تبدیلیاں آ سکتی ہیں؟
معمولات زندگی میں جو چیز جیسے چل رہی ہوتی ہے وہ کسی نا کسی مقصد کے تحت ہوتی ہے، نیند بھی روزمرہ کی روٹین کا حصہ ہے جسے ہر انسان پورا کرتا ہے۔ کیا ایسا ممکن ہے کہ ہم نیند پوری کیے بغیر رہ پائیں؟
ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو اسی حوالے سے بتائیں
دراصل نیند انسان کے جسم کے لیے انتہائی ضروری ہے، چونکہ نیند کے وقت انسان تو آرام کرتا ہی ہے، لیکن انسان کے جسم کے حصے جن میں دل، دماغ، گردے جو کہ دن بھر کام کرتے ہیں، وہ بھی آرام کرتے ہیں۔
ساتھ ہی ساتھ یہ بات بھی اہم ہے کہ اگر آپ کو مناسب نیند نہیں ملے تو جسمانی طور پر آپ کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ جیسے کہ فشار خون کا بلند ہونا، ڈپریشن کا خطرہ بڑھنا، ذیابطیس ہونا، موٹاپا اور دل کے امراض میں اضافہ، یہ سب مناسب نیند نہ ہونے کی وجہ سے ہوتے ہیں۔
اسی طرح اگر آپ 24 گھنٹے نہیں سوئیں گے تو ایک اثر یہ بھی ہوگا کہ آپ جہاں 12 گھنٹوں میں تین وقت کھاتے تھے تو آپ 24 گھنٹوں میں 6 وقت کھائیں گے اسی طرح دیگر چیزوں کا استعمال بھی اسی حساب سے بڑھ جائے گا۔
دوسری جانب جب دنیا سو رہی ہوتی ہے تو کئی حد تک ماحولیاتی آلودگی کا خطرہ بھی کم ہو جاتا ہے، کیونکہ گاڑیاں کھڑی ہوتی ہیں، جنریٹر بھی زیادہ تر کمرشل جگہوں پر بند ہوتے ہیں، لیکن جب نہیں سوئیں گے تو اُس وقت میں بھی کچھ نا کچھ کریں گے جس سے ماحولیاتی آلودگی مزید بڑھنے کا خدشہ بڑھ سکتا ہے۔
لیکن جہاں اتنے خطرات کی بات کر رہے ہیں وہیں یہ بھی بتاتے چلیں کہ جب آپ نیند نہیں لیں گے اور اُس وقت میں بھی کام کریں گے تو ظاہر ہے کھانے کا، بجلی اور دیگر چیزوں کا استعمال بھی ہوگا یعنی کھانا بنانے والے ریستوران اور فوڈ چینز کو فائدہ ہوگا اسی طرح بجلی کا استعمال ہوگا تو بجلی پیدا کرنے والی کمپنیوں چاہے سرکاری ہو یا نجی انہیں بھی فائدہ ہوگا۔
چونکہ انسان 24 گھنٹے کام کرے گا تو دماغ بھی خراب ہو سکتا ہے جس کے لیے تھیراپسٹ کی ضرورت پڑ سکتی ہے یعنی تھیراپسٹ بھی خوب کمائے گا۔
لیکن اس سب کے باوجود سائنس یہی کہتی ہے کہ ایک انسان زیادہ سے زیادہ 6 گھنٹے تک کام کر سکتا ہے، اور پھر سستی اور دل نہ لگنے جیسے بہانے اس کی توجہ کام سے ہٹا دیتے ہیں۔ اسی لیے انسان کو ریچارج ہونے کے لیے نیند ضروری ہے۔