میں رات بھر جاگتی ہوں، ڈر لگتا ہے کہیں کسی کو معلوم نہ ہو جائے کہ گاڑی میں عورتیں ہیں ۔۔ 2 سال سے گاڑی میں رہنے والی ماں بیٹی اپنی کہانی بتاتے ہوئے

image

انسانی زندگی مشکلات سے گھری رہتی ہے لیکن مضبوط انسان وہی ہے جو ہر مشکل وقت میں ثابت قدمی کا اظہار کرے۔ کراچی میں عبداللہ شاہ غازی مزار کے قریب سلور رنگ کی گاڑی میں ایک سال سے موجود ہے، جس میں 2 عورتیں رہتی ہیں۔ ان کا سارا سامان یہاں تک کہ بستر، قرآن شریف، جانماز سب کچھ اسی میں موجود ہے۔ گاڑی میں رہنے والی ان خواتین کے نام شمائلہ شیخ اور ان کی والدہ گل ناز ہیں۔ یہ دونوں 6 مئی 2020 سے اس گاڑی میں رہ رہی ہیں۔

لیکن یہ گاڑی میں کیوں رہتی ہیں؟

شمائلہ اور ان کی والدہ گلستان جوہر میں اپارٹمنٹس میں رہتی تھیں۔ لیکن جب کراچی میں پہلی مرتبہ کورونا لاک ڈاؤن لگا تو ان کو گھر سے نکال دیا گیا۔ شمائلہ کہتی ہیں کہ: ” واقعہ کچھ یوں ہوا کہ ہم دونوں ماں بیٹی سو رہی تھیں کہ اچانک گھر میں مالک مکان سمیت 15 مرد اور خواتین گھس آئیں۔ مکان کا دروازہ توڑ کر زبردستی اندر داخل ہوگئے۔ مجھ پر مٹی کا تیل ڈالا اور جلانے کی دھمکی دی۔ میں گھر سے نکلنا نہیں چاہتی تھی، مگر انہوں نے مجھے اور میری والدہ کو گھر سے مار مار کے باہر نکال دیا۔ کوئی ہمیں بچانے نہیں آیا۔ کسی رشتے دار نے ہمارا ساتھ نہیں دیا۔ ہم نے پولیس کو اطلاع کی لیکن کوئی فرق نہ پڑا اور بہت کوششوں کے بعد میری امی کے نام پر ایف آئی آر کٹی لیکن ابھی تک اس پر کوئی سنوائی نہیں ہوئی۔ میں اپنا کیس لڑتے لڑتے سب کچھ ہار چکی ہوں۔ لیکن میں نے اور میری امی نے ابھی تک امید نہیں چھوڑی ہے۔

گاڑی میں رہنا کیسا ہے؟

امی کے ساتھ گاڑی میں رہنا بہت مشکل ہے۔ یہ چھوٹی گاڑی ہے۔ اس میں پیر پھیلانے تک کی جگہ تک نہیں ہوتی۔ ہم نے گاڑی میں کمبل، کپڑے، جانماز، قرآن شریف رکھا ہوا ہے۔ میں حافظِ قرآن ہوں۔ رات بھر ہر آہٹ پر مجھے ڈر لگتا ہے کہ کہیں کسی کو معلوم نہ ہو جائے کہ گاڑی میں عورتیں رہتی ہیں۔ لوگوں کو معلوم ہو جائے کہ یہاں عورتیں ہیں تو وہ گاڑی پر پتھر بھی مارتے ہیں، کوئی آ کر کہتا ہے کہ گاڑی سے نکلو باہر ہم نوکری دیں گے۔ سڑک پر یوں زندگی گزرانا ایک مجبوری ہے۔ میں پیشے کے اعتبار سے ایک صحافی ہوں۔ مجھے کوئی نوکری نہیں دیتا، ہمارے گھر میں سارے دستاویزات رہ گئے ہیں۔ ہمیں عبداللہ شاہ غازی مزار کے لنگر میں تقسیم ہونے والا جو بھی کھانا ملتا ہے وہ کھا لیتے ہیں اور دن میں ایک بار مزار میں جا کر باتھ روم استعمال کرتے ہیں۔ امی گاڑی سے ٹکر لگنے کے بعد معذور ہوگئی ہیں۔

گھر سے کیوں نکالا؟

شمائلہ اپنی والدہ کے ساتھ جس فلیٹ میں رہتی تھیں، وہاں کے وینین کاؤںسل ممبر ذوالفقار نے بتایا کہ 2 ماہ سے کرایہ نہیں دیا تھا، یہی وجہ تھی کہ ان کو وہاں سے نکالا گیا۔ بشکریہ: انڈپینڈنٹ اردو

اپنا تبصرہ بھیجیں