کیا مرد کے لیے گھر پر نماز پڑھنا گناہ ہے؟ جانیے طارق مسعود نے مسجد میں نماز پڑھنے والوں کو کتنا زیادہ ثواب ملنے کی خوشخبری سنا دی

عورت کو گھر پر اور مرد کو باجماعت مسجد میں نماز ادا کرنے کا حکم ہے مگر کچھ لوگ ایسے بھی ہوتے ہیں جو گھر پر ہی نماز پڑھتے ہیں تو کیا یہ جائز ہے اور اس میں ثواب کیا کم ملتا ہے، آئیے جانتے ہیں مفتی طارق مسعود اس بارے میں کیا کہتے ہیں۔

مشہور مفتی طارق مسعود کہتے ہیں کہ جب تک شرعی ازر نا ہو مسجد میں ہی نماز پڑھیں کیونکہ گھر میں نماز پڑھنے سے ثواب بھی کم ملتا ہے اور باجماعت نماز چھوڑنے کا گنا ہ بھی ملتا ہے۔

اسی موضوع پر بات کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ قرآن پاک میں بھی ہر جگہ فرض نماز کا جب بھی زکر ہوا جماعت کے ساتھ ہی ہوا اور میدان جنگ میں جب نماز ہوگی تو وہ بھی جماعت کے ساتھ ہو گی۔ ساتھ ہی ساتھ انکا یہ بھی کہنا تھا کہ مسجد میں باجماعت نماز ادا کرنے پر 27 گنا زیاہ ثواب ملتا ہے۔

گھر کی بجائے مسجد میں جماعت کے ساتھ نماز ادا کرنے پر نبی پاک ﷺ فرماتے ہیں کہ انسان کے ہر قدم پر اسے ایک نیکی ملتی ہے اور اس کا ایک گناہ معاف ہو جاتا ہے۔

اس کے علاوہ مفتی طارق مسعود نے ایک واقعہ اسی حوالے سے سنایا کہ بعض صحابہ نے سوچا کہ مسجد سے نزدیک گھر لے لیا جائے۔

تا کہ مسجد آنے میں دیر نا ہو تو نبی پاک ﷺ نے فرمایا کہ وہیں رہوں، تم جتنا چل کر آؤ گے، اسے بھی میزان میں لکھا جا رہا ہے جس سے تمہیں نیکیاں بھی مل رہی ہیں اور گناہ بھی معاف ہو رہے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں