پاکستان کو افغانستان سے کوئلے کی درآمد شروع
اسلام آباد (این این آئی)پاکستان کو افغانستان سے کوئلے کی درآمد شروع ہوگئی ہے جسے ملک کے مختلف شہروں میں کوئلے سے چلنے والے پاور پلانٹس کو سپلائی کرنا شروع کردیا گیا ۔میڈیارپورٹ کے مطابق ایک عہدیدار نے ڈان کو بتایا کہ حکومت کی جانب سے متعلقہ محکموں خاص طور پر پاکستان ریلوے کو کوئلے کی محفوظ اور تیز رفتار نقل و حمل کیلئے خصوصی انتظامات کرنے کی
ہدایت کے 2 روز بعد ہی افغانستان سے کوئلہ آنا شروع ہوگیا ہے۔عہدیدار نے بتایا کہ اس وقت خوشحال کوٹ ریلوے اسٹیشن پر روزانہ 3 ہزار ٹن سے کم کوئلہ لایا جارہا ہے تاہم میانوالی ضلع کندیاں اور بلوچستان کے علاقے سبی سے کوئلے کے آپریشن کے آغاز کے بعد سپلائی 20 ہزار ٹن تک پہنچنے کی توقع ہے ،سبی اسٹیشن کو ٹرکوں میں ویش چمن سرحد کے ذریعے کوئلہ موصول ہوگا۔اس سے قبل سامنے آنے والی رپورٹس کے مطابق پاکستان کی جانب سے اپنے پڑوسی ملک سے خریدنے کا فیصلہ کرنے کے بعد افغان کوئلے کی قیمت 90 ڈالر فی ٹن سے بڑھ کر 200 ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔عہدیدار نے بتایا کہ اسلام آباد کوئلے کی ادائیگی روپے میں کر رہا ہے، اس لیے قیمتوں میں اضافے کا کوئی خاص اثر نہیں پڑے گا۔دوسری جانب پاور ڈویژن نے کہا ہے کہ ملک میں بجلی کا شارٹ فال بڑھ کر 7 ہزار 787 میگا واٹ ہو گیا ہے، جس کے باعث لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ بھی بڑھا دیا گیا ہے۔ذرائع پاور ڈویژن کے مطابق ملک کے مختلف علاقوں میں 14 گھنٹے تک کی لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے۔
زیادہ نقصانات والے علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ بھی زیادہ ہے۔پاور ڈویژن کے ذرائع نے بتایا کہ ملک میں بجلی کا شارٹ فال 7 ہزار 787 میگا واٹ ہو گیا ہے، بجلی کی پیداوار 21 ہزار 213 اور طلب 29 ہزار میگا واٹ ہے۔پانی سے 5 ہزار 430 میگا واٹ بجلی پیدا کی جا رہی ہے، سرکاری تھرمل پلانٹس ایک ہزار 705 میگا واٹ بجلی پیدا کر رہے ہیں۔
جب کہ نجی شعبے کے بجلی گھروں کی پیداوار 10 ہزار 241 میگا واٹ ہے۔ذرائع پاور ڈویژن کے مطابق ونڈ پاور پلانٹس ایک ہزار 629 اور سولر پلانٹس سے پیداوار 113 میگا واٹ ہے، بگاس سے چلنے والے پلانٹس 120 میگا واٹ بجلی پیدا کر رہے ہیں، جب کہ جوہری ایندھن سے 2 ہزار 275 میگا واٹ بجلی پیدا کی جا رہی ہے۔